
شہباز شریف نے کہا ہےکہ بجلی کی قیمت میں پونے 4 روپے اضافہ ظلم اور آئی ایم ایف کی غلامی کا ثبوت قرار دے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات بجلی بن کر معیشت پر گر رہے ہیں، مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی مزید بڑھے گی۔ حکومتی سوچ اور اقدامات کو مسترد کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی کا ریلیف عوام کو منتقل نہیں کیاگیا، بلکہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی اور سیلز ٹیکس کا نفاذ کرکے غریبوں کا مذاق اڑایا گیا۔
شہبازشریف نے کہاکہ موجودہ حکومت کے تین سال اور چار ماہ میں روپے کی قدر میں 54 روپے اضافے پر قوم وزیراعظم کو چور کیوں نہ کہے؟40 ماہ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 30.5 فیصد سے زائد کمی ہوئی۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہاکہ سقوط ڈھاکہ کے سانحہ کے وقت 58 فیصد روپے کی قدر کے بعد یہ سب سے بڑی مقدار میں روپے کی قدر میں کمی ہے، کیا یہ ہے نیا پاکستان؟ قوم کو عوام کی منتخب کردہ ایک قابل، دیانت دار اور اہل قیادت کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہاکہ قومی سلامتی، معاشی خودمختاری اور عوام کے گلے میں پھندا ڈالنے کے بجائے ناکامی کا اعتراف قومی مفاد میں ہے۔ عمران نیازی اپنی انا، ضد، نالائقی اور کرپشن کی سزا قومی سلامتی اور عوام کی زندگی سے کھیل کر نہ دیں۔
انہوں نے کہاکہ افسوس ہے کہ پاکستان کوعالمی سطح پر آج ایک بحران زدہ ملک کے طورپر دیکھاجارہا ہے۔ نوازشریف کے دور میں جو ملک دنیا کی بیس ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شمار ہورہا تھا، آج بحران زدہ کی فہرست میں شامل ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ غیرمنقولہ جائیداد کی ویلیو 35 سے 700 فیصد تک بڑھا کر فاش غلطی کی گئی ۔ اس اقدام سے ملک میں کاروباری سرگرمیاں کم وبیش بند ہوجائیں گی، معیشت مزید سست روی کا شکار ہوگی۔ اس اقدام کے بعد لوگ پراپرٹی کیسے خریدیں گے، ٹیکس وصولیاں بھی کم ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ فولاد، سیمنٹ بلاکس، اینٹوں اور تعمیراتی شعبے سے منسلک پچاس سے زائد صنعتوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس نوعیت کے اقدام سے قبل اس شعبے کے متعلقہ فریقین سے مشاورت کی جانی چاہئے تھی۔
مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ ’ہاٹ منی‘ کے اقدام پر بھی حکومت کو خبردار کیاتھا جس سے پہلے بھی معیشت کانقصان ہوچکا ہے۔2017 میں آئی ایم ایف پروگرام سے نکلنے کے بعد شرح سود 5.7 فیصد اور جی ڈی پی 5.8 فیصد پر تھا۔
شہباز شریف نے کہاکہ نوازشریف دور میں شرح ترقی بڑھنے کے ساتھ مہنگائی میں نمایاں کمی آئی، 47 سال میں ملک مہنگائی میں سنگل ڈجٹ میں آگیا تھا۔ نوازشریف کا دور تاریخ کا واحد دور ہے جس میں آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود شرح ترقی 5.8 فیصد سے بڑھی۔ نوازشریف حکومت کی اس معاشی کارکردگی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا تھا، روپے کی قدر مستحکم ہوئی تھی۔
شہباز شریف نے کہاکہ موجودہ حکومت کے آئی ایم ایف پروگرام کے بعدشرح سود پونے 9 فیصد اور مہنگائی پھر ڈبل ڈجٹ میں جاچکی ہے۔ حکومت 800 ارب کے قریب نئے مالیاتی اقدامات کرنے جارہی ہے جس سے عوام اور معیشت پر بے تحاشہ دبا بڑھے گا۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے مزید کہاکہ 250 ارب روپے کی ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی اور 550 ارب کے نئے ٹیکس اقدامات ظلم درظلم کی کہانی ہے۔ یہ اقدامات پاکستان کی معیشت کو آگ میں جھونکنے کے مترادف ہیں، مہنگائی نے پہلے ہی عوام کی سانسیں چھین لی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News