Advertisement
Advertisement
Advertisement

یورپی یونین نے فری لانسرز کوکم از کم اجرت دینے کی تجویز پیش کردی

Now Reading:

یورپی یونین نے فری لانسرز کوکم از کم اجرت دینے کی تجویز پیش کردی

یورپی یونین نے گِگ اکانومی ورکرز ( فری لانسرز) کو با معاوضہ چھٹیاں اور کم از کم اجرت متعین کرنے کی تجاویز کو قانونی شکل دینے کے لیے ڈرافٹ پیش کردیا ہے۔

عالمی معیشت میں چند سال قبل ایک نئی اصطلاح متعارف کرائی گئی، جسے ’ گگ اکانومی‘ کے نام سے جانا جاتاہے۔ گگ اکانومی معیشت کا ایک ایسا حصہ ہے جسے عموما روایتی معیشت سے تھوڑا کم تر تصور کیا جاتا ہے کیوں کہ عام معیشت میں افرادی قوت اپنا مستقبل بنانے کے لیے کل وقتی ملازمت کرکے معاشی بڑھوتری میں اپنا کردار ادا کرتی ہے، لیکن گِگ اکانومی اس کے بالکل برعکس ہے کیوں کی اس میں کمپنیاں عموما کل وقتی ملازمین کے بجائے خود مختار ٹھیکے دار یا فری لانسرز کو ہائر کرتی ہیں جو کہ کسی پراجیکٹ یا کام کی نوعیت کے حساب سے آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں۔

گِگ اکانومی میں  کام کرنے والے افراد کو عموما کل وقتی ملازمین کی طرح سہولیات نہیں دی جاتی۔ گِگ اکانومی ورکرز کی عام مثال فوڈ ڈیلیوری رائیڈر اور آن لائن ٹیکسی سروس کے کیپٹن ہیں۔

دنیا میں گگ اکانومی ورکرز کو کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں لیکن اب یورپی یونین لاکھوں گِگ ورکرز کے لیے با معاوضہ چھٹیوں اور کم از کم اجرت متعین کرنے کا خواہش مند ہے۔ اگر یورپی یونین کی جانب سے پیش کیے گئے ڈرافٹ کوقانون کی شکل دے دی جاتی ہے تو یورپ میں موجود 40 لاکھ گگ ورکرزکو باقاعدہ ملازمین کے حقوق مل جائیں  گے۔

یورپیئن کمیشن نے ’ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز‘ کےلیے بھی بطور فری لانسر کام کرنے والے افراد کے لیے نئے قوانین کی تجاویز پیش کی ہیں، اس قانون سے یورپی یونین کے رکن ممالک کے 17 لاکھ سے 41 لاکھ افراد پر مستفید ہوسکیں گے۔

Advertisement

اگر ان تجاویز کو قانونی شکل دے دی جاتی ہے تو اس سے ان کمپنیوں پر حکومت کی جانب سے جرمانے اور ورکرز کی جانب سے زر تلافی کے دعووں کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے رکن ممالک کو ٹیکس کی مد میں سالانہ ساڑھے 4 ارب ڈالر اضافی حاصل ہوں گے۔

اس بارے میں یورپی یونین کے کمشنر برائے ملازمت اور سماجی حقوق نکولس شمیت کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ممکنہ طور پر زیادہ سے زیادہ ملازمتیں فراہم کرنے کا اہل بنانا چاہیئے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ یہ ملازمیتیں معیاری ہوں، ان سے غیر یقینی صورت حال کو فروغ نہ ملے اور لوگ جاب سیکیورٹی کے ساتھ اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے ورکرز جو ابھی فری لانسر کے طور پر کام کر رہے ہیں، مستقبل میں انہیں مستقل ملازمین کا درجہ دیا جانا چاہیے، تاہم اس کےلیے انہیں متعین کردہ شرائط پر پورا اترنا ہوگا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ڈونلڈ ٹرمپ نے زہران ممدانی سے شکست کی وجہ بتادی
فن لینڈ کی وزیر خارجہ کے سلطنت عثمانیہ کے بارے میں طنزیہ ریمارکس
بھارت میں مسافر اور کارگو ٹرین میں خوفناک تصادم، 11 افراد ہلاک متعدد زخمی
بھارتی فوج میں خواتین افسران جنسی ہراسانی اور ادارہ جاتی ناکامیوں کا شکار، سنگین واقعات کا انکشاف
صدرِ مملکت کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، کشمیر و فلسطین پر منصفانہ حل کی ضرورت پر زور
امریکی ریاست ورجینیا میں ڈیموکریٹس کی تاریخی فتح
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر