
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ او آئی سی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، اسلامی ممالک مسائل کے حل کے لیے متفقہ حکمت عملی اپنائیں۔
علامہ ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کے لیے او آئی سی ممالک کا مل بیٹھنا خوش آئند ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے پُر امن افغانستان لازم ہے، اسلامی دنیا جب تک اپنے مسائل کے لیے متفقہ حکمت عملی نہیں اپنائے گی اس وقت تک دنیا متوجہ نہیں ہوگی۔
علامہ ساجد نے اپنے بیان میں کہا کہ انسانی ترقی کے لیے یکجہتی لازم اصول ہے، مگر اقوام متحدہ صرف دن مختص نہ کرے عالمی یوم یکجہتی پر مظلوم کشمیریوں، فلسطینیوں کے حق میں اپنی منظور کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے جرات مندانہ اقدام بھی اٹھائے، جب تک ظالم کے ظلم کا خاتمہ اور مظلوم کو انصاف نہیں ملتا، عالمی یوم یکجہتی صرف دن تک ہی محدود رہے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی کے 17ویں غیر معمولی وزرائے خارجہ اجلاس کے حوالے سے گفتگو اور عالمی یوم یکجہتی پر اپنے پیغام میں کیا۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ اسلامی ممالک سمیت اقوام متحدہ اور اہم ملکوں کے وزرائے خارجہ، نمائندگان اور مبصرین کی پاکستان کی میزبانی میں افغانستان کے لیے ہونے والی کانفرنس میں شرکت اور متفقہ قرارداد خوش آئند اقدام ہے، افغانستان کا مسئلہ عالمی استعماریت کا پیدا کردہ ہے جس کے اثرات نے پاکستان سمیت پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں ایک عرصہ سے لے رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض افواج کے انخلاء کے بعد افغان عوام کے لیے مشکلات مزید بڑھی ہیں اور بے چینی و اضطراب کی کیفیت ہے، اگر افغانستان کے استحکام کے لیے ایسے ہی مزید سنجیدہ اقدامات اٹھائے گئے تو نہ صرف افغانستان بلکہ خطہ میں بھی استحکام آئے گا، اس کے لیے ضروری ہے کہ اقوام عالم خصوصاً اسلامی دنیا مسئلہ افغانستان کے لیے تیز ترین اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کا ایک ہال میں اکٹھے ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک اسلامی ممالک اپنے مسائل کے حل کے لیے متفقہ حکمت عملی نہیں اپنائیں گے، نہ صرف دنیا کی توجہ سے محروم رہیں گے بلکہ ہر آنے والا دن پہلے سے زیادہ مشکل ترین ہوگا، مسئلہ افغانستان کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر و فلسطین بھی اسلامی دنیا کے سب سے اہم ترین مسائل ہیں، مسئلہ افغانستان کے لیے اقدامات کے ساتھ ان مسائل کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات بھی ضروری ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے عالمی یوم یکجہتی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ جسے دنیا کی رہنمائی کرنا تھی، جسے مظلوم کا ساتھ اور ظالم کا ہاتھ روکنا تھا مگر افسوس یہ عالمی فورم صرف بیانات اور مختلف ایام کے مختص کرنے تک رہ گیا ہے، اقوام متحدہ کو کم از کم اس عالمی یوم یکجہتی کی نسبت سے مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق میں اپنی منظور کردہ قراردادوں کےلیے ہی جرات مندانہ اقدام اٹھانا چاہیے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالمی یوم یکجہتی پر مظلوم کشمیریوں ، فلسطینیوں اور تمام مظلوم طبقات کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کے اپنے عزم کو بھی دہرایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News