
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ او آئی سی وزرائے خارجہ کا یہ غیر معمولی اجلاس ایک واضح تبدیلی کا اشارہ ہونا چاہیے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے 1980 میں 40 برس پہلے بھی افغانستان پر اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس طلب کیا تھا،تغیر معمولی اجلاس کےلیے پاکستان کا انتخاب خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی خوراک نے تنبیہہ کی ہےکہ افغانستان میں دنیا کا بڑا انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے، یہ ایسا لمحہ ہےجس میں سب کومل کرمدد کےلئے بڑھنا چاہیے،افغانستان کی نصف آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دنیا کو تمام چیزوں سے بالاتر ہو کر آگے بڑھنا چاہیے، ایک اچھے اشارے کے طور پر پاکستان نے بھارت کو افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور جان بچانے والی ادویات افغانستان بھجونے کی اجازت دی۔
وزیرخارجہ نے کہاکہ یہ اجلاس دنیا کو افغانستان کی سنجیدہ صورتحال سے آگاہی فراہم کرنے کےلیے ہے، موجودہ صورتحال میں افغان معیشت کی مکمل تباہی خارج از امکان نہیں ہے، افغانستان کے بحران کے نتایج آبادی کی انخلاء اور دہشت گردی کے فروغ میں نکل سکتے ہیں۔
‘او آئی سی کی چھ نکاتی تجاویز’
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان ابھی 70 ہزار میٹرک تن امدادی اشیا افغانستان کو فراہم کر چکاہے، میں او آئی سی کو چھ نکاتی تجاویز پیش کرتا ہوں۔
ہمیں فوری طور پر افغانستان سرمایے کی نقل و حرکت کے لیے نظام بنانا چاہیے۔
افغانستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہو گا۔
ایک ایسا گروپ بنانا ہو گا جو کہ افغانستان کو درپیش مالی چیلنجز اور بنکاتی نظام کی عدم موجودگی کا حل تلاش کرے۔
افغان انتظامیہ سے روابط کے ذریعہ ان سے بین الاقوامی برادی کی توقعات پوری کروانے کی کوششیں کی جائے۔
آج ہمارے پاس موجوں کو پلٹانے کا ایک سنہری موقع ہے۔
او آئی سی کا اجلاس
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کا 17 واں غیرمعمولی اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔
اجلاس میں افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اجلاس میں او آئی سے رکن ممالک،غیر رکن ممالک سمیت عالمی تنظیموں کے 70 کے قریب وفود شرکت کررہے ہیں۔
او آئی سی کے غیرمعمولی اجلاس میں 20 وزرائے خارجہ اور 10 کے قریب نائب وزرا شرکت کررہے ہیں۔
Advertisementوزیراعظم عمران خان او آئی سی (OIC) وزرائے خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم اجلاس سے خطاب بھی کریں گے pic.twitter.com/FazPIfGUzC
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) December 19, 2021
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیرمعمولی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں ۔
وزیراعظم عمران خان، او آئی سی سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم ، سعودی وزیر خارجہ اور صدر اسلامی ڈویلپمنٹ بنک بھی اجلاس سے خطاب کرینگے۔
سعودی عرب،ترکی، ایران ،ملائشیا، انڈونیشیا، بوسنیا کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شریک ہیں۔
آذربائیجان،بنگلہ دیش ،قازکستان،ترکمانستان،کے وزرائے خارجہ بھی اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ فلسطین ،اردن ،صومالیہ،گمبیا،سیرا لیونی اور گبون کے وزرائے خارجہ بھی اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔
افغانستان کے قائم مقام وزیرخارجہ امیر خان متقی بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اسلام آباد میں عام تعطیل
وزارت داخلہ کی جانب سے اس غیر معمولی اجلاس کے باعث ہفتہ اور پیر کو اسلام آباد کی سطح پر مقامی تعطیل کی گئی ہے۔
او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔
ریڈ زون میں عام شہریوں کا داخلہ بند
اس اجلاس کے موقع پر ریڈ زون میں عام شہریوں کا داخلہ بند ہو گا۔
اس دوران میٹرو بس سروس کے اسلام آباد میں ابتدائی تین اسٹیشن اور تمام ہائیکنگ ٹریکس بند رہیں گے۔
اجلاس کے دوران شاہراہ دستور ٹریفک بھی کیلئے بند ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News