
خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کی جانب سے بنائی گئی 10 ارب ڈالر مالیت کی خلائی دوربین جیمز ویب کی لانچنگ ایک بار پھر التوا کا شکارہوگئی ہے۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی خلا میں روانگی پہلے بھی کئی بار ملتوی ہوچکی ہے اور اس سے قبل اسے 19 دسمبر کو لانچ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم کچھ تیکنیکی خرابیوں کی بنیاد پر اسے آج ( 24 دسمبر ) کو روانہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ لیکن یورپ کے فرنچ گیوآناخلائی مرکز پرتیز ہواؤں کی وجہ سے اس کی لانچنگ ایک بار پھر التوا کا شکار ہوگئی ہے۔
ناسا کی جانب سے ہونے والی پریس کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ جیمز ویب کو خلا میں لے جانے والا راکٹ آریانے 5 اور جیمز ویب بہترین حالت میں ہیں۔ جیمز ویب کو خلا میں بھیجنے کے لیے اب کرسمس کا دن منتخب کیا گیا ہے۔ اگر موسم سازگار اور دیگر تیکنیکی معاملات درست رہے تو پھر اسے یورپی وقت کے مطابق صبح 7:20 سے 7:52 کے درمیان لانچ کیا جائے گا۔
جیمز ویب پر کام کا آغاز 1996 میں کیا گیا تھا اور اس وقت ناسا نے اس منصوبے کی تکمیل کا بجٹ 500 ملین ڈالر رکھا تھا، پہلی بار اسے لانچ کرنے کے لیے 2007 کی تاریخ دی گئی تھی، لیکن اس سے قبل کچھ تیکنیکی خامیاں سامنے آنے پر 2005 میں اس کے ڈیزائن میں از سر نو تبدیلیاں کی گئی جس کے بعد سے اس کی لانچنگ التو اکا شکار ہورہی ہے۔
ناسا کی جانب سے 10 ارب ڈالر کی لاگت سے بننے والی یہ خلائی مشاہدہ گاہ زمین کی سطح سے لاکھوں میل دوری پر شمسی مدار میں گردش کرے گی ۔ جیمز ویب کو خلا میں بھیجنے کا مقصد زمین کے گرد موجود ستاروں اور سیاروں کے ماحول سے متعلق معلومات اکٹھی کرنا بھی شامل ہے اور اسے زمین سے 340 ملین میل دوری پر موجود خلائی دوربین ہبل کا پیش رو سمجھا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News