سپریم کورٹ نے اسحاق ڈارکی نااہلی کیلئے دائر درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار کی ناہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ اسحاق ڈار کو عدالت نے طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
وکیلِ سابق خزانہ نےعدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈاربیمارہیں اوربیرون ملک مقیم ہیں۔ اسحاق ڈارکا نوٹیفکیشن نہیں ہوا اس لیے ان پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ درخواست گزارنوازش پیرزادہ گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں ہوئے تھے۔
ایڈیشنل ٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت 2 ماہ حلف نہ اٹھانے والے کی نشست خالی تصور ہوگی۔ حکم امتناع ختم ہونے پر اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی اسحاق ڈار پر نئے آرڈیننس کا اطلاق ہوجائے گا۔
متعلقہ خبر بھی پڑھیے:
چند روز قبل سپریم کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈارکی سینیٹ رکنیت نوٹی فیکیشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں حکومت نے عدالت سے اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دینے کی استدعا کی۔ اسحاق ڈار کے وکیل سلمان اسلم بٹ کی التوا کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔
ایڈیشینل اٹارنی جنرل عامر خان نے نئے آرڈیننس کے بعد اسحاق ڈار کی سینیٹ کی سیٹ خالی قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرڈیننس کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ نئے آرڈیننس کے بعد رکن پارلیمان 60 روز میں حلف نہ اٹھائے تو سیٹ خالی قرار پائے گی۔ آرڈیننس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔
ایڈیشینل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست مسترد ہونے کے بعد معاملہ انٹرا کورٹ اپیل میں زیر التوا ہے۔ سپریم کورٹ کے بلانے پر اسحاق ڈار تسلسل سےغیرحاضر رہے۔ اسحاق ڈار کی جانب سے نوٹس کے باوجود پیش نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔
سپریم کورٹ کے جج اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آج تو اسحاق ڈار کے وکیل موجود نہیں ہیں لہٰذا آئندہ ہفتے کیس کی سماعت مقرر کر دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
