
نماز
ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے مسلمانوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کھلے مقامات پر نماز کی ادائیگی سے باز آجائیں ، ان کا یہ عمل برداشت نہیں کیا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک انٹریو میں ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی جانب سے کھلے مقامات پر نماز کی ادائیگی ناقابل برداشت ہے۔
منوہر لال کھٹر کا کہنا تھا کہ نماز اور دیگر مذہبی سرگرمیاں صرف مخصوص مقامات پر ادا کرنی چاہیے، یہاں پر کوئی نماز پڑھتا ہے تو کوئی کوئی پوجا کرتا ہے ، اس لیے اس سلسلے کو اب بند ہوجانا چاہیے جب کہ مسلمانوں کے لیے مذہبی مقامات صرف اس لیے بنائے گئے ہیں تاکہ وہاں نماز پڑھی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں؛ انتہاپسندوں ہندوؤں کی متھرا کی تاریخی عید گاہ پر قبضے کی دھمکی
اس سے قبل ایک معاہدے کے تحت مسلمانوں کو مخصوص مقامات پر کھلے میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن وزیراعلیٰ ہریانہ نے پولیس اور ڈپٹی کمشنر کو احکامات دے کر مسلمانوں کو کھلے مقامات پر نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت بھی منسوخ کروادی۔
رپورٹ کے مطابق انتہاپسند ہندوؤں نے ہریانہ کے گڑگاؤں میں جمعہ کی نماز سے قبل مسلمانوں کے لیے رکاوٹیں کھڑی کردی جس کے باعث ہریانہ کے ایک گاؤں میں مسلمان مسلسل تیسرے جمعہ نماز کی ادائیگی سے محروم رہے تاہم معاملات کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
یہ پہلی بار نہیں ہوا جب ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں کو جمعہ کی نماز پڑھنے سے روکا ہو بلکہ اس طرح کے واقعات تقریباً ہر ہفتے بھارت کے کسی گاؤں یا ضلع میں رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News