وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ میں چالان جمع کرایا، جس میں شریف خاندان کیلئے ناجائز اثاثے بنانے میں رمضان شوگر ملز کے سابق چیف ایگزیکیوٹیو آفیسر حمزہ شہباز کا کردار بھی سامنے آیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق حمزہ شہباز نے جیل میں رمضان شوگر ملز کے انتظامی اختیارات میں مداخلت نہ کرنے کا بیان دیا، حمزہ شہباز نے بیان میں خود کو رمضان شوگر ملز کی عملی ذمہ داریوں سے مبرا قرار دیا اور رمضان شوگر ملز کی تمام مالی ذمہ داریاں سلمان شہباز کے سپرد کرنے کا بیان دیا تھا۔
چالان کے مطابق حمزہ شہباز کے دستخط کے ساتھ رمضان شوگر ملز کی 2009ء سے 2017ء تک مالی رپورٹ جاری کی گئی، 2000ء سے 2018 ء تک حمزہ شہباز سب سے زیادہ 33 فیصد حصص کے ساتھ رمضان شوگر ملز کے سی ای او رہے۔
ایف آئی اے کے چالان میں کہا گیا کہ 6 اپریل 2018ء سے سلمان شہباز کو رمضان شوگر ملز کا سی ای او بنایا گیا، رمضان شوگر ملز میں زیادہ شراکت داری رکھنے کے باعث حمزہ شہباز اور سلمان شہباز ہی اہم فیصلے کرتے تھے، منی لانڈرنگ عرصے کے دوران حمزہ شہباز کے پاس تمام اکاونٹس کا ریکارڈ اور اختیار موجود رہا ہے۔
چالان میں بتایا گیا کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے کم تنخواہ دار ملازمین کے نام پر اکاونٹس بنا کر منی لانڈرنگ کرتے رہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
