کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کا ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کا بطور احتجاج او پی ڈیز و آپریشن تھیٹرز بائیکارٹ 26 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز نے ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف ایمرجنسی سروسز بند کرنے کیلئے ایلٹی میٹم دے دیا ہے جبکہ صوبائی حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو 48 گھنٹے بعد ایمر جنسی سروسز بھی بند کر دیں گے اور ایمر جنسی سروس بند ہونے سے انسانی جانوں کے نقصان کی ذمہ دار صوبائی حکومتی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج؛ وارڈز میں داخل مریضوں کو نکالنے کی کوشش
اس حوالے سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے سپریم کونسل کے رکن ڈاکٹر ارسلان کا کہنا تھا کہ ان 24 مطالبات میں سے دو تین کے سوا باقی تمام مطالبات مریضوں کی بھلائی کے لیے ہیں۔
ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کے گرفتار ساتھیوں کو رہا کیا جائے، اسپتالوں میں ایم آر آئی مشینوں کی مرمت کی جائے اور میڈیسن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کو چاہیے وہ گرفتار ڈاکٹرز کے خلاف مقدمات ختم کر کے ان کی رہائی کا حُکم دیں۔
انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے نے کورونا کے دوران خدمت کی اور اس دوران اُن کے ساتھی انتقال بھی کرگئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حکومتی نمائندگان اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے، ترجمان بلوچستان حکومت اپنے ایک بیان میں ڈاکٹروں کے کئے گئے احتجاج کو جلد ختم ہونے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
