
غذائیت سے بھر پور میتھی دانہ سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے اس کے باقاعدگی کے استعمال سے خواتین کی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
کمسن عمری میں خواتین کے ہارمونز کے مسائل کے لیے بھی میتھی دانے کا استعمال نہایت مفید ثات ہوتا ہے۔
ماہرین غذائیت کے مطابق میتھی دانے کی 100 گرام مقدار میں 323 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
میتھی دانہ میں موجود وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے 100 گرام کی مقدار میں اس میں 9 فیصد فیٹ، 7 فیصد سیچوریٹڈ فیٹ، صفر فیصد کولیسٹرول، 60 ملی گرام سوڈیم، 770 ملی گرام پوٹاشیم، 58 گرام کاربوہائیڈریٹس، 25 گرام ڈائیٹری فائبر اور 23 گرام پروٹین پایا جاتا ہے ۔
اسی طرح میتھی دانہ کے 100 گرام میں 17 فیصد کیلشیم، 5 فیصد وٹامن سی، 186 فیصد آئرن، 30 فیصد وٹامن بی 6 اور 47 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے ۔
صدیوں سے بطور غذا اور دیگر فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال ہونے والا میتھی دانہ اور میتھی سبزی مجموعی صحت کے لیے انتہائی اہم ہے.
اس کے استعمال سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے جس کے نتیجے میں موسم سرما میں وائرل بیماریوں سمیت کینسر جیسی خطرناک بیماریوں سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
موٹاپے سے نجات کے لیے
ماہرین کے مطابق ہارمونز کی بے قاعدگی کے سبب موٹاپا خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے۔
جبکہ موٹاپے کے سنگین اثرات بھی خواتین میں زیادہ دیکھے جاتے ہیں۔
موٹاپے اور زائد وزن کے شکار افراد روزانہ 3 مرتبہ صرف 350 ملی گرام میتھی دانہ کا استعمال شروع کر دیں، یہ عمل 2 سے 6 ہفتوں تک بلا ناغہ جاری رکھیں۔
اس عمل سے جسمانی اضافی چربی کم ہونے لگے گی، میتھی دانہ ہضم ہونے میں وقت لیتا ہے جس کے سبب جلد بھوک کا احساس نہیں جاگتا اور وزن قابو میں رہتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News