
ایک زمانہ تھا جب سادہ موبائل پر چند الفاظ کے ایس ایم ایس ہی بھیجے جاسکتے تھے۔ اب دنیا کا پہلا سادہ ایس ایم ایس ڈیڑھ لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا ہے جس کی قیمت پونے تین کروڑ پاکستانی روپے ہے۔
دسمبر 1992 کے آخری حصے میں یہ ایس ایم ایس ایک برطانوی انجینیئر نے اپنے کمپیوٹر سے ووڈا فون کے سی ای او کو بھیجا تھا جس میں صرف کرسمس کی مبارکباد کے طور پر “میری کرسمس” لکھا تھا۔ اب اس مسیج کا تھری ڈی ڈسپلے، اس کا کوڈ اور دیگر تفصیلات کو بطور این ایف ٹی نیلام کیا گیا ہے۔ تاہم اس کی رقم اقوامِ متحدہ کے تحت پناہ گزینوں کے فنڈ کے لیے عطیہ کی جائے گی۔
بلاک چین اور کرپٹو کرنسی کے تناظر میں ڈجیٹل اثاثوں کی خریدوفروخت کو نان فنج ایبل ٹوکن یا ایف ای ٹی کی صورت میں فروخت اور خریدا جاتا ہے۔ لیکن یاد رہے کہ کاغذ پر لکھی کسی شے کی تصویر این ایف ٹی نہیں ہوگی بلکہ وہ ڈجیٹل تصویر، یوٹیوب کی پہلی ویڈیو، ایپل کا پہلا کوڈ یا پھر سی این این کا پہلا ویب پیچ ہوسکتی ہے۔ یعنی ڈجیٹل یا سائبر اسپیس میں تیار کوئی شاہکار ہی ایف ایف ٹی کہلائے گا۔
دنیا کے پہلے ایس ایم ایس کی کہانی بھی بہت دلچسپ ہے۔ 22 سالہ برطانوی انجینئر نیل پیپ ورتھ نے اسے کمپیوٹر کے ذریعے ووڈا فون کے مالک کے سادہ موبائل فون پر بھیجا تھا۔ وجہ یہ ہے کہ اس وقت موبائل یا سیل فون پر کی پیڈ تھا ہی نہیں بلکہ صرف سینڈ اور اینڈ کے بٹن ہوتے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News