گزشتہ برس سیارہ زمین جنگلات کی آگ میں دہکتا رہا جس سے سائبیریا سے لے کر کیلیفورنیا تک آگ ہی آگ دکھائی دی اور مجموعی طور پر ایک ارب 70 کروڑ میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں داخل ہوئی۔
اگست 2021 میں روس کے جنگلات میں ہولناک آگ لگی اور بالخصوص موسمِ گرما میں آگ لگنے کے بہت سے واقعات سامنے آئے جس کی تفصیلات یورپی یونین کے کوپرنیکس ایٹماسفیئر مانیٹرنگ سروس نے ظاہر کی ہیں۔
کوپرنیکس انسٹی ٹیوٹ نے 2003 سے کرہ ارض پر جنگلات کی آگ پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ لیکن 2021 کا سال ایک ریکارڈ برس تھا۔ جولائی میں 343 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوئی جس کی وجہ جنگلات کی آگ تھی جو سائبیریا اور شمالی امریکہ میں بھڑکی۔ لیکن اگست نے غضب دھایا اور بڑے پیمانے پر آگ لگنے سے 378 ملین ٹن میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہوا۔ تمام ماہرین متفق ہیں کہ اس سے کلائمٹ چینج کا معاملہ مزید بگڑے گا۔
خشک اور گرم جنگلات اور گھاس کے میدان (گراس لینڈ) میں آگ لگنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اور عین یہی ماجرا پورے سال 2021 میں بھی دیکھا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس آگ سے عالمی تپش کا سلسلہ مزید بڑھے گا۔
واضح رہے کہ کوپرنیکس حساس سیٹلائٹ کی مدد سے کرہِ ارض پر جنگلات کی آگ پرکو نوٹ کرتی ہے۔ ریموٹ سینسنگ کے آلات سے پھر آگ کا جائزہ لے کر ان سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو نوٹ کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
