 
                                                      سینیٹر شیری رحمان کا الیکشن کمیشن سے مقرر وقت پر انتخابات کرانے کا مطالبہ
نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی عوام دشمن منی بجٹ کو پہلے ہی مسترد کرچکی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں شیری رحمان نے کہا کہ سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کے بعد منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟
کیا 600 ارب روپے سے زائد منی بجٹ پر سینیٹ کو بائے پاس کیا جائے گا؟ بے ساکھیوں پر کھڑی تباہی سرکار سینیٹ میں فنانس بل پر بات نہیں کر نا چاہتی ۔ پیپلز پارٹی عوام دشمن منی بجٹ کو پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ منی بجٹ سے مہنگائی سے پریشان عوام پر مزید بوجھ ڈالا جا رہا۔ pic.twitter.com/jXmSg737f1
Advertisement— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) December 30, 2021
انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 73 کے مطابق مالی بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی نقل سینیٹ میں پیش کی جاتی ہے۔
پیپلز پارٹی کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ حکومت اب آرٹیکل 73 کی تشریح اپنی مرضی کے مطابق کرے گی، کیا 600 ارب روپے سے زائد منی بجٹ پر سینیٹ کو بائے پاس کیا جائے گا؟
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے قرض لینے کے لیے منی بجٹ کے خدوخال طے پاگئے
سینیٹر شیری رحمان اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ بے ساکھیوں پر کھڑی تباہی سرکار سینیٹ میں فنانس بل پر بات نہیں کرنا چاہتی۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن منی بجٹ کا راستہ روکنے کیلیے پرعزم
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی عوام دشمن منی بجٹ کو پہلے ہی مسترد کر چکی ہے، منی بجٹ سے مہنگائی سے پریشان عوام پر مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے۔
حکومت منی بجٹ لانے پر کیوں مجبور ہے؟
منی بجٹ لانے پر مجبور کیوں ہیں؟ وزیر اعظم عمران خان نے اپنی کابینہ ارکان کو صاف بتادیا۔
وزیر اعظم نے گزشتہ ہونے والے کابینہ کےاجلاس میں اس حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
وزیراعظم نے کہاکہ عالمی اداروں کے قرض بمعہ سود واپس کرنے کے لئے انہی سے قرض لینے پڑتے ہیں، سابق حکمرانوں نے عالمی اداروں سے قرض لے لے کر ہمیں غلام قوم بنادیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ماضی میں اربوِں ڈالر کے قرض نہ لئے ہوتے تو آج ملک معاشی دلدل میں نہ پھنسا ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکمرانوں کے غلط فیصلوں کو قوم کو آج بھگتنا پڑا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ عوام کی ٹیکس کی کثیر رقم عالمی اداروں کو سود کی ادائیگی میں چلی جاتی ہے، پوری قوم سابق حکمرانوں کی عیاشیوں کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 