
پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں تاخیر پر سندھ کے طلبہ کے داخلے رد کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت اور پنجاب یونیورسٹی کو خط لکھ دیا ہے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر جامعات سندھ اسماعیل راہو نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کے طلبہ کا مستقبل داؤ پر ہے، جس میں طلبہ کا کوئی قصور نہیں، انکے داخلے نہ روکے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیوں میں سندھ کے طلبہ کے عارضی داخلے معطل کرنا سخت ناانصافی ہے۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت جانتے ہیں کہ کورونا کی وجہ سے سب سے زیادہ تعلیمی عمل متاثر ہوا ہے، کووڈ 19 وباء کے دوران تعلیمی سرگرمیاں زیادہ عرصہ معطل رہیں یا 50 فیصد حاضری پر روٹیشین پالیسی کے تحت جاری رہیں۔
صوبائی وزیر جامعات سندھ کا کہنا ہے کہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ہر سال اپریل میں لئے جاتے ہیں لیکن کووڈ 19 وباء کے باعث جولائی 2021 میں لیے گئے، اس وباء کے باعث امتحانی پرچوں کا شیڈول ستمبر تک جاری رہا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی بورڈز میں عملے کی 50 فیصد حاضری کے باعث نتائج کی تیاری اور اعلان میں تاخیر ہوئی، وزارت بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں امتحانات اور نتائج میں تاخیر کا معاملہ تمام اعلیٰ حکام کے سامنے اٹھایا گیا تھا۔
اسماعیل راہو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت دیگر صوبوں کے طلبہ کے داخلوں، تعلیمی سرگرمیوں اور دیگر معاملات پر بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے۔
صوبائی وزیر جامعات سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت دوسرے صوبوں سے سندھ کے طلبہ کے ساتھ اسی طرح کے ردعمل کی امید رکھتی ہے، اسی وجہ سے سیکرٹری یونیورسٹیز اور بورڈز سندھ نے رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی کو خط لکھا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News