
وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے لوکل باڈیز کو مزید با اختیار کرنے کا فیصلہ کیا اور تمام میونسپل کے کام تھرڈ ٹئر کو دینے ہیں تاکہ شہروں کے مسائل حل ہوں۔
اجلاس میں انویسٹمنٹ، پاپولیشن اور ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ترقیاتی پورٹفولیو کا جائزہ لیا جائے گا۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ این ایف سی کی دو سالہ مانیٹرنگ رپورٹ، پراپرٹی ٹیکس کو ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ سے لوکل کاؤنسل کو منتقلی، ایم بی بی ایس / بی ڈی ایس میں ایڈمیشن کا مسئلہ، پیپلز بس سروس اور مختلف محکموں کے ایکٹ میں ترامیم شامل ہیں، اجلاس میں گزشتہ کابینہ کے منٹس منظور کیے گئے۔
دو سالہ این ایف سی رپورٹ میں بتایا کہ او زیڈ ٹی کی مد میں 21-2020 میں 1162.041 بلین روپے ملنے ہیں، جولائی تا دسمبر 2020 تک 7.669 بلین روپے موصول ہوئے ہیں اور 2020 میں ایکسائیز ڈیوٹی کی مد میں سندھ کو 2.829 بلین روپے ملے ہیں۔
وزیر توانائی نے بتایا کہ قدرتی گیس پر رائلٹی کی مد میں 16.035 بلین روپے اور گیس ڈولپمنٹ سرچارج میں 11.429 بلین روپے ملے ہیں، خام تیل پر رائلٹی کی مد میں 4.335 بلین روپے ملے ہیں، قابل تقسیم پول سے جولائی تا دسمبر 2020 تک 285.281 بلین روپے موصول ہوئے ہیں اور سندھ کابینہ نے دو سالہ رپورٹ اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔
سندھ کابینہ نے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی سروس بنانے کی منظوری دیدی، سروس میں تقرری، ترقیاں، تنخواہ اور الاؤنس، سینئرٹی شامل ہیں اور یہ رولز سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ایکٹ 1992 کے تحت بنائے گئے ہیں۔
اجلاس میں صحت کے شعبے میں تھیلیسیمیا اینڈ ہیموگلوبینوپیتھی فاؤنڈیشن قائم کرنے کی منظوری دیدی، جو تجاویزکیلئے کام کرے گی تاکہ تھیلیسیمیا کی روک تھام کی جاسکے، پبلک پرائیوٹ سیکٹر کو ملا کر فاؤنڈیشن کے کل 11 ممبراں ہونگے اور سیکریٹری صحت فاؤنڈیشن کے چیئرمین ہوں گے۔
اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیر، معاون خصوصی، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، پرنسپل سیکریٹری اور متعلقہ افسران شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News