
صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ زرعی پیداوار میں اضافے کے لئے بائیو ٹیکنالوجی کا استعمال نا گزیر ہے تاکہ زرعی پیداوار اور اس کے معیار کو عالمی منڈیوں کی مانگ کے مطابق بہتر بنایا جاسکے۔
صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی سینٹر آف ایکسئلنس اینڈ مالیکیولر بیالوجی پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بین الاقومی کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس کانفرنس میں ترکی،ایران،جرمنی،ملائشیا اور قازقستان کے سائنسدانوں کے علاوہ چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے نامور اسکالرز نے اپنے مقالات پیش کئے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے مالیکیولر بیالوجی،جین پول میں بہتری اور بائیوٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کی ضرورت پر زور دیا تاکہ فوڈ سیکیورٹی اور بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے چیلنج سے موثر طور پرنبرد آزما ہو سکیں۔
وزیر زراعت پنجاب نے سینٹر آف ایکسئلنس اینڈ مالیکیولر بیالوجی کے تحت کپاس کی نئی قسم سی کے سی3-کی دریافت اور عام کاشت کے لئے پنجاب سیڈ کونسل سے اس کی منظوری پر یونیورسٹی کے سائنسدانوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
انھوں نے کہا کہ کپاس کی فصل کو ملکی معیشت میں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے لیکن چند سال سے اس کے زیر کاشت رقبہ میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اس سال17 فیصد رقبہ میں کمی کے باوجود کپاس کی پیداوار51 لاکھ68 ہزار ہوئی جو گزشتہ سال سے2.5فیصد زیادہ رہی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ فخر امام نے کانفرنس کے شرکاء سے آن لائن خطاب کیا اور اس کے علاوہ وائس چانسلر و ڈائریکٹر کیمب کے علاوہ مقامی و بین الاقوامی سائنسدانوں نے اپنے مقالات پیش کئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News