
اوکاڑہ میں یوریا کھاد نایاب ہو گئی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق پچھلے ایک ماہ سے کھاد بلیک میں بکنے لگی ہے اور ضلع بھرمیں اس کی قلت کے باعث کسانوں کا برا حال ہوگیا ہے، ایجنسی ڈیلر شاپ پر کسانوں کا جم غفیر کھاد نہ ملنے کے شکوے کسانوں کی زبان پر ہیں۔
گندم کی فصل کے لئے کھاد کے طلبگار کسان مہنگے داموں کھاد خریدنے پر مجبور ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کھاد یوریا کی اصل قیمت 1760 روپے ہے لیکن بلیک مارکیٹ مافیا 2500 روپے تک فی بوری فروخت کرنے لگا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مافیا کے خلاف انتظامیہ بے بسی کا شکار نظر آتی ہے اور ایجنسی ڈیلر من مانی قیمتیں وصول کرنے لگے۔
اس سے قبل کھاد کا بحران شدت اختیار کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں کھاد کے موجودہ اسٹاک اور اسکی قیمتوں کے جائزہ کے حوالے سے اجلاس بھی کیا گیا تھا۔
یاد رہے تین ماہ قبل پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الچوہان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پنجاب حکومت نے کھاد پر ساڑھے بارہ ارب روپے کی سبسڈی دی تھی اور پنجاب حکومت نے کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائیاں بھی کی تھیں ۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان تمام اقدامات کے باجود پنجاب حکومت کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو ختم کروانے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News