
عالمگیر وبا کورو نا کے دوران دنیا بھر میں اسکول جانے والے بچوں سے لے کر دفاتر تک میں ایک نئے لفظ’ زوم ‘ کی باز گشت سنائی گئی، جس نے کلاس روم، کاروباری یا دفاتر میں ہونے والی میٹنگز کو آن لائن کی ایک نئی سمت پر گامز ن کیا۔
اگرچہ یہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارمز 10 سال پراناہے لیکن عوام لاک ڈاؤن میں اس نام سے واقف ہوئے۔ آج ہی زوم نے امریکا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے بنائے گئے آن لائن انسداد دہشت گردی گروپ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ’ دی گلوبل انٹرنیٹ فورم ٹو کاؤنٹر ٹیررازم(جی آئی ایف سی ٹی) ‘ ایک خود مختار گروپ ہے، جس کا قیام پیرس اور برسلز میں ہونے والی متواتر ہلاکت خیز حملوں کے بعد امریکی اور یورپی ممالک کی حکومتوں کی جانب سے دباؤ کے نتیجے میں عمل لایا گیا تھا۔
اس گروپ میں شریک رکن کمپنیاں دہشت گردی کے سدباب اور اور اپنی ویب سائٹ کو انتہا پسندی سے تحفظ فراہم کرنے کےلیے ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتی ہیں۔ اور زوم کو اسی بنا پر اس گروپ میں شامل کیا گیا ہے کیوں کہ کورونا میں مقبولیت حاصل کرنے کے بعد اسے شدید ترین تنقید کا سامنا رہا۔
رپورٹ کے مطابق اس گروپ میں شامل کمپنیوں کی تعداد بڑھا کر 18 کردی گئی ہے۔اس گروپ کی بانی رکن کمپنیوں میں میٹا( فیس بک کا پرانا نام)، مائیکروسافٹ، ٹوئٹر اور الفابیٹ ( گوگل کی بانی کمپنی) کی یو ٹیوب شامل تھی، تاہم اب زوم کے علاوہ گھر کرائے پر فراہم کرنے والی آن لائن کمپنی Airbnb ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ Tumblr اور دنیا بھر میں پبلشنگ کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے ولا پلیٹ فارم ورڈ پریس بھی اس آن لائن انسداد دہشت گردی گروپ کا حصہ بن گئیں ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News