وزیراعظم عمران خان کی اہلیت کے خلاف سال 2018 میں دائر نااہلی پٹیشن اور متفرق درخواست کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔
18 فروری 2019 کو دائر کی گئی پٹیشن واپس لینے کی متفرق درخواست بھی کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس ارباب محمد طاہر درخواستوں پر سماعت کریں گے۔
پٹیشنر عبدالوہاب بلوچ نے عمران خان کی نااہلی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عمران خان کو صادق اور امین نہ ہونے کے باعث آرٹیکل ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
پٹیشنر نے درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کو چھپایا، جس کے باعث وہ صادق اور امین نہ رہے۔
پٹیشنر عبدالوہاب بلوچ گزشتہ عام انتخابات میں پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار تھے۔
پٹیشنر نے بعد ازاں پی ٹی آئی جوائن کر کے پٹیشن واپس لینے کی متفرق درخواست دائر کی تھی۔
خیال رہے کہ جنوری 2019 میں عدالت عالیہ نے عبدالوہاب بلوچ کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں کو ایک ساتھ سننے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم عبدالوہاب بلوچ نے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ پر اعتراض کیا تھا جس کے بعد مذکورہ دو ججز نے کیس کی سماعت سے معذرت کر لی تھی۔
بعد ازاں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل نیا بنچ تشکیل دیا گیا، تاہم جسٹس اطہر من اللہ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے تعلق کی بنا پر کیس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی۔
سال 2019 میں دائر پٹیشن واپس لینے کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ عبدالوہاب بلوچ اب پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں اور انہوں نے عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر تمام درخواستیں واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ سے انہوں نے اپنی پٹیشن واپس لے لی تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست واپس نہیں لی۔
متفرق درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت درخواست گزار کی پٹیشن کو عبدالوہاب بلوچ کی پٹیشن سے الگ کرکے اس کی سماعت کے لیے بنچ تشکیل دے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
