کیا سیارہ زہرہ کے بادلوں میں کسی طرح کی خردبینی حیات موجود ہے؟ اب اس کے لیے 2023 میں ایک جدید مشن اس سیارے پر روانہ کیا جارہا ہے۔ اسے وینس لائف فائنڈر کا نام دیا گیا ہے۔
زہرہ کو نظامِ شمسی کا جہنم بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کا درجہ حرارت 464 درجے سینٹی گریڈ ہے اور پورا ماحول کاربن ڈائی آکسائیڈ سے اٹا پڑا ہے۔ موسمیاتی دباۤؤ اتنا زیادہ ہے کہ اس کی شدت زمین کے ہوائی دباؤ سے 92 گنا زائد ہے۔ لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ سیارے کے بادلوں میں کسی طرح کی خردبینی حیات موجود ہوسکتی ہے۔ تاہم ناموافق حالات کی بنا پر اب تک کسی خلائی جہاز کو وہاں نہیں بھیجا گیا تھا۔
سیارے کی سطح سے 48 تا 60 کلومیٹر بلندی پر بہت دبیز بادل موجود ہیں۔ اپنی موٹائی کی وجہ سے وہاں خردبینی حیات موجود ہوسکتی ہے اور ہم کائنات میں اب تک زندگی کی سادی قسم ڈھونڈنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ وینس لائف فائنڈ خلائی جہاز کی تیاری میں ایم آئی ٹی، پوردوا اور کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سمیت کئی جامعات اور ادارے بھی شامل ہیں۔
تاہم ناسا سے ہٹ کر ایک اور نجی کمپنی راکٹ لیبس نے اس کے لیے خاصی رقم فراہم کی ہے۔ خلائی جہاز میں نصب ایک جدید آلہ لیزر کو دبیز بادلوں میں پھینکے گا اور اندر موجود کیمیائی ترکیب کا جائزہ لے سکے گا۔
تاہم اس سلسلے کا دوسرا مشن یعنی دوسرا خلائی جہاز 2026 کو دوبارہ زہرہ ہی کی جانب روانہ ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
