Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستان میں پہلی بار کراچی اور لاہور میں ڈراپ ان پچز کا استعمال

Now Reading:

پاکستان میں پہلی بار کراچی اور لاہور میں ڈراپ ان پچز کا استعمال

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان میں پہلی بار ڈراپ ان پچز کرکٹ گراؤنڈز میں لگانے کا اعلان کر دیا۔

پی سی بی کے چئیرمین رمیز راجہ نے گزشتہ روز پی ایس ایل کی تقریب میں ان پچز کو لاہور اور کراچی میں لگانے کا اعلان کیا۔

شائقین کرکٹ کے لئے شاید یہ نام نیا ہو لیکن یہ پچز 1970 سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے گراؤنڈز میں بڑی کامیابی کے ساتھ استعمال کی جارہی ہیں۔ عالمی کرکٹ کو نئی جدت بخشنے والے کیری پیکر نے ورلڈ کرکٹ سیریز میں سب سے پہلے ان پچز کا تجربہ کیا تھا جو نہایت کامیاب رہا۔ اس طرز کی پہلی پچ آسٹریلین کیوریٹر جوہن میلے نے بنائی تھی جو آسٹریلیا کے واکا کرکٹ اسٹیڈیم پرتھ میں نصب کی گئی تھی۔

ان پچز کی تیاری کیری پیکر کے ذہن کی اختراع تھی، جو چاہتے تھے کہ ایک گراؤنڈ صرف ایک ہی کھیل کے لئے مخصوص نہ ہو، عام طور پر کرکٹ اسٹیڈیم میں فٹ بال ، ہاکی یا  رگبی وغیرہ کے مقابلے منعقد نہیں کئے جاسکتے ، کیونکہ اس سے گراؤنڈ کے وسط میں تیار کردہ کرکٹ پچز کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

Advertisement

اس لئے کیری پیکر نے کرکٹ گراؤنڈ میں ایسی پچ بنانے کا منصوبہ بنایا جو گراؤنڈ سے دور بنائی جائے اور میچ سے قبل اس کی مقررہ جگہ پر تنصیب کر دی جائے، اور میچ کے بعد اسے نکال کر کہیں دوسری جگہ منتقل کر دیا جائے ، تاکہ اس پچ کی جگہ مصنوعی گھاس اور مٹی ڈال کر کسی اور کھیل کے مقابلے ممکن ہو سکیں۔

ڈراپ ان پچز کا فائدہ یہ ہے کہ ایک ہی گراؤنڈ دوسرے کھیلوں کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ڈراپ ان پچز کا استعمال کیری پیکر سیریز کے بعد شروع ہوا جو اب بھی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے وہ کرکٹ گراؤنڈز جہاں ڈراپ ان پچز استعمال کی جاتی ہیں وہاں رگبی اور فٹ بال کے مقابلے بھی منعقد کئے جاتے ہیں۔

ایک طرح سے ان پچز کو پورٹیبل پچز بھی کہا جا سکتا ہے جو باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کی جاسکتی ہے۔ ڈراپ ان پچز کی تیاری کے لئے گراؤنڈ سے باہر پچ کے سائز کے ایک لوہے کے سانچے کی مدد لی جاتی ہے، جس میں مٹی بچھا کر اس پر گھاس اگائی جاتی ہے، اور کافی دنوں تک مٹی اور گھاس کی اس تہہ کو لوہے کے سانچے میں رکھا جاتا ہے، کیوریٹر ہر روز اس پچ کا معائنہ کرتے ہیں اور مقررہ معیار کی تکمیل تک اس کی نگرانی کی جاتی ہے ،

پچ تیار ہونے کے بعد اسے لوہے کے سانچے میں ہی گراؤنڈ میں لایا جاتا ہے اور پچ کے مقام پر نصب کر دیا جاتا ہے۔   انگلینڈ بھی ان پچز کی اہمیت کو سمجھ چکا ہے اور وہاں بھی اب ان پچز کے استعمال کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔

Advertisement

پاکستان میں ان پچز کی تیاری کا یہ پہلا تجربہ ہو گا ، یہ پچز ہمارے کھلاڑیوں کے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہوں گی، کیونکہ ہمارے کھلاڑی اپنے فرسٹ کلاس میچز پاکستانی پچز پر کھیل کر جب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی پچز پر کھیلتے ہیں تو انہیں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،

خاص طور پر ہمارے کھلاڑیوں کو تیز اور باؤنسی پچز پر کھیلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈراپ ان پچز پر پریکٹس سے ہمارے کھلاڑیوں کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلنے میں کافی مدد ملے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
تیسرے ون ڈے میں جنوبی افریقہ کو بدترین شکست؛ پاکستان نے سیریز اپنے نام کرلی
سری لنکا نے پاکستان کے دورے کے لیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز کا اعلان کردیا
شائقین کیلیے خوشخبری، ایشین گیمز، پین ایم اور اولمپک گیمز میں کرکٹ ایونٹ شامل
دبئی، آئی سی سی میٹنگ جاری، ممبران پاک بھارت کرکٹ بورڈ میں سیزفائر کے خواہاں
بگ بیش لیگ کی انتظامیہ نے شائقین کرکٹ کی دلچسپی کیلیے منفرد اسکیم متعارف کرا دی
دوسرا ون ڈے، جنوبی افریقا نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر