
دودھ
کراچی میں دودھ کی نئی قیمتیں مقرر ہونے کے باوجود معاملہ الجھن گیا۔
عدالت نے کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا ہے۔
عدالت نے کمشنر کراچی سے دودھ کی قیمتوں کے تعین اور طریقہ کار بھی طلب کیا ہے۔
عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے 2007 کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر کمشنر کراچی سے وضاحت بھی طلب کرلی۔
عدالت نے کہاکہ 14 سال سے کیس التوا کا شکار ہے اب تک دودھ کی قیمتوں کے تعین کے لیے میکنزم کیوں نہیں بنایا گیا؟
عدالت نے مزید سماعت 4 جنوری تک ملتوی کردی۔
عدالتی حکم پر کمشنر کراچی کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا۔
کمشنر کراچی نے موقف اختیار کیاکہ کراچی میں 120 روپے فی لیٹر دودھ کی قیمت مقرر کردی گئی ہے۔
دودھ کی نئی قیمت مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن بھی عدالت میں پیش کر دیاگیا۔
درخواست گزار ریٹیلرز کے وکیل نے دودھ کی قیمتیں مقرر کرنے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
عبدالرحمن ایڈووکیٹ نے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ نے 2007 میں میکنزم کے تحت دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔
درخواست گزاروکیل نے کہاکہ کمشنر کراچی نے آج تک سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا، عدالتی حکم کے مطابق دودھ کی قیمتیں مقرر نہ کرنے پر 6 توہین عدالت کی درخواستیں دائر کیں۔
وکیل درخواست نے کہاکہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر عجلت میں دودھ کی قیمت 120 روپے فی لیٹر مقرر کردی، دودھ کی قیمت مقرر کرنے کے ساتھ تمام اخراجات کا تخمینہ لگانا بھی ضروری ہوتا ہے، دودھ فروشوں کو موقف سامنے رکھنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News