
پی سی بی چئیرمین رمیز راجہ کی جانب سے کراچی اور لاہور میں ڈراپ ان پچز لگانے کے منصوبے کی جاوید میانداد اور عاقب جاوید نے مخالفت کر دی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چئیرمین اور سابق کپتان رمیز راجہ نے گزشتہ ہفتے پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن کی تقریب میں اس منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
چئیرمین رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ان پچز کی تیاری سے کھلاڑیوں کو آسٹریلین اور نیوزی لینڈ کی پچز پر کھیلنے میں بہت مدد ملے گی اور اس سے ہماری کرکٹ کا معیار بہتر ہو گا۔
جبکہ سابق کپتان اور لیجنڈ جاوید میاندار اور سابق باؤلر عاقب جاوید نے اس آئیڈیا کو مسترد کر دیا ہے۔
پی سی بی اس منصوبے کی تکمیل کے لئے عارف حبیب گروپ کے ساتھ ایک معاہدے پر بھی دستخط کر دیئے ہیں ، کراچی اور لاہور میں استعمال ہونے والی ڈراپ ان پچز کی تیاری کا تخمینہ 37 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
سابق کپتان جاوید میانداد نے مقامی ہوٹل میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ ان پچز کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہمارے ملک میں ہر قسم کی پچز بنتی ہیں، ہم نے ہمیشہ انہی مقامی پچز پر کھیل کر دنیائے کرکٹ کو ورلڈ کلاس کھلاڑی دیئے ہیں۔
سابق باؤلر عاقب جاوید نے کہا کہ ان پچز سے معیار پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ایک کرکٹ گراؤنڈ دیگر کھیلوں کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے ، اس لئے وہاں ان کی ضرورت پڑتی ہے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہر کھیل کے گراؤنڈز علیحدہ ہیں اور ہمارے کرکٹ گراؤنڈز بھی صرف کرکٹ کے لئے تعمیر کئے گئے ہیں
عاقب جاوید نے کہا کہ صرف دو پچز کی تیاری پر اتنی خطیر رقم استعمال کرنا مناسب نہیں ہے، 37 کروڑ سے پاکستان کے تمام کرکٹ اسٹیڈیمز کی پچز کو عالمی معیار کی پچز میں تبدیل کیا جاسکتا ہے جس سے تمام علاقوں کے کھلاڑی مستفید ہوں گے۔
واضح رہے کہ ڈراپ ان پچز کا منصوبہ مشہور زمانہ ورلڈ سیریز کرکٹ کے روح رواں کیری پیکر کا تھا جنہوں نے سیریز کے لئے گراؤنڈز کی کمی کے باعث یہ منصوبہ شروع کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News