Advertisement
Advertisement
Advertisement

فیس بک نے اپنے پلیٹ فارمز پر چلنے والے میانمار فوج کے کاروبار بند کردیے

Now Reading:

فیس بک نے اپنے پلیٹ فارمز پر چلنے والے میانمار فوج کے کاروبار بند کردیے
پالیسیوں کی خلاف ورزی پرمتعددفیس بک اکاؤنٹس بند!

میٹا نے میانمار( برما) فوج کی جانب سے فیس بک اور انسٹا گرام کے ذریعے کیے جانے والے تمام کاروبار کے پیجز اور گروپس پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

سی این این کے مطابق فیس بک کی بانی کمپنی میٹا نے میانمار کی فوج کی جانب سے ایسے تمام کاروبار بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے جنہیں وہ ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز انسٹا گرام اور فیس بک کے ذریعے چلا رہے تھے۔

میٹا نے فروری میں لاگو کی جانے والی پابندیوں کے تسلسل کوبر قرار رکھتے ہوئے  کہا ہے کہ وہ برمی فوج کی جانب سے چلائے جانے والے کاروباری پیجز، پروفائلز اور دیگر مواد پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں کیوں کہ اس کے ذریعے گمراہ کن معلومات اور جعلی خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ کمپنی نے اپنے بلاگ میں اس بارے میں مزید لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کی میانمار پر 2019 میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق میانمار کی فوج نے  مالیاتی اور تجارتی مفادات کےلیے گمراہ کن اور جھوٹی معلومات پھیلائیں۔

فیس بک کے ڈائریکٹر برائے ابھرتی ہوئی معیشت اور ایشیاپیسیفک ریجن رافیل فرینکل کا اس بارے میں کہا ہے کہ ہم نے ماضی میں میانمار کے معاملے پر خود پر ہونے والی تنقید کے بعد اس سال 12 زبانوں کے کانٹینٹ موڈیریٹرز بھرتی کیے، ہم نے خصوصی طور پر برمی زبان بولنے والے افراد پر مشتمل ایک ٹیم بنائی جس کی وجہ سے ہمیں برمی فوج کی جانب سے پھیلائی جانے والی گمراہ کن معلومات کو جاننے میں مدد ملی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پلیٹ فارمز سے برمی فوج کے تمام کاروباری پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے جائیں گے۔ ہماری ٹیم میانمار کی صورت حال کو مستقل مانیٹر کر رہی ہے اور ہم اپنی کمیونٹی کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

Advertisement

تاہم ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ میٹا کی ملکیت میں چلنے والی میسیجنگ ایپ واٹس ایپ کے بزنس اکاؤنٹس اس پابندی سے متاثر ہوں گے یا نہیں؟ تاہم فیس بک کے ایک اہل کار کا اس بارے میں کہنا ہے کہ واٹس ایپ کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی استعمال کنددہ کا اکاؤنٹ فوراً ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔

میٹا کی جانب سے میانمار فوج پر مزید پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، جب کہ رواں سال فروری میں ہی اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے فوج اور ان سے منسلک اداروں کے اکاؤنٹ پر اشتہارات چلانے پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔ انسٹاگرام اور فیس بک نے میانمار میں فوج کے اقتدار پر قابض ہونے اور بڑے پیمانے پر عدم استحکام کو فروغ دینے پر فوج کے ماتحت چلنے والے ریاستی میڈیا اداروں کو بھی اپنے پلیٹ فارم پر بلاک کردیا تھا۔

یاد رہے کہ دو دن قبل ہی  روہنگیا مہاجرین نے اپنے خلاف نسلی منافرت، اور نفرت انگیز مواد کے پھلاؤو کو روکنے میں ناکامی پر فیس بک پر اربوں ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس بارے میں روہنگیا مہاجرین کا کہنا تھا کہ سو شل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک نے پہلے سے ہی ریاستی ظلم و ستم کی شکار روہنگیا کمیونٹی کے خلاف پوسٹ ہونے والے نفرت انگیز مواد کو روکنے کے لیے موثر اقدامات نہیں کیے جس کے نتیجے میں ان کے خلاف تشد د کو بڑھاوا ملا،  لہذا فیس بک زر تلافی کے طور پر انہیں 150 ارب ڈالر( 113 ارب پاؤنڈ) زر تلافی کے طور پر ادا کرے۔

بی بی سی کے مطابق اس مقدمے میں روہنگیا مہاجرین نے موقف اختیار کیا ہے کہ فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر روہنگیا عوام کے خلاف شایع ہونے والے نفرت آمیز مواد کے پھیلاؤ کو روکنے پر ناکام رہا جس کے نتیجے میں ان کے خلاف پُر تشدد کارروائیوں اور نفرت میں اضافہ ہوا۔

Advertisement

فیس بک نے 2018 میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ روہنگیا کے خلاف تشدد اور نفر ت انگیزی کو بڑھاوا دینے والے مواد کی روک تھام  میں فعال کردار ادا نہیں کرسکا۔ جب کہ فیس بک پر گزشتہ کئی سالوں سے نفرت انگیز، نسلی امتیاز اور گمراہ کن معلومات پھیلانے کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بدھسٹ اکثریت والے ملک میانمار میں 2017 میں ہونے والے فوجی کریک ڈاؤن کے نتیجے میں اب تک 10 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان جاں بحق ہوچکے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
واٹس ایپ اسٹوریج مینجمنٹ کو آسان بنانے کے لیے نیا فیچر لانے کی تیاری شروع
ٹی وی میزبانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی ! برطانوی چینل پر بھی اے آئی اینکر متعارف
پاکستان کا پہلا اے آئی لرننگ پلیٹ فارم ’’ ہوپ ٹو اسکلز ڈاٹ کام ‘‘ لانچ کردیا گیا
قالین دھونے والا دنیا کا پہلا روبوٹ متعارف
بغیر ڈرائیور خودکار ٹیکسی لندن میں کب چلیں گی؟ گوگل نے بتا دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر