
پیر نور الحق قادری کا کہنا ہےکہ سانحہ سیالکوٹ کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے وزیر اعظم عمران خان ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے اسلام آباد میں تعزیت کیلئے سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات کی، تعزیتی ملاقات میں قومی اقلیتی کمیشن کے ارکان ڈیوڈ البرٹ اور مفتی گلزار نعیمی بھی موجود تھے۔
اس موقع پرپیر نور الحق قادری نے کہاکہ سری لنکن منیجر کا بہیمانہ قتل شرمناک واقعہ ہے، کسی بھی معاشرے کیلئے قابل قبول نہیں، اس واقعے نے ہمیں یاد دلایا کہ مذہبی ہم آہنگی، برداشت ، رواداری، مکالمے کے فروغ کی کتنی ضرورت ہے ۔
وزیر مذہبی امور نے بتایاکہ گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات میں “مسلم معاشروں میں امن کے فروغ ” پر منعقدہ کانفرنس میں شریک تھا، کانفرنس کے دوران اس واقعے کی مذمت کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں تھے، میرا اپنا خاندان بھی دہشت گرد حملوں کی زد میں رہا جس سے کئی افراد شہید ہوئے۔
سری لنکن ہائی کمشنر نے کہاکہ پوری پاکستانی قوم اس وقعے کے خلاف ایک پیج پر نظر آئی ،مذہبی رہنماؤں سمیت معاشرے کے تمام طبقات نے اس وقعے کی مذمت کی۔
سری لنکن ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد لوگ لگاتار تعزیت کیلئے سری لنکن ہائی کمشن آ رہے ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف ایکشن شروع کیا۔
ہائی کمشنر نے کہاکہ سری لنکن حکومت اور عوام پاکستانی حکومت کی کاوشوں پر مطمئن ہے ، دونوں ملکوں کے مابین برادرانہ تعقات 70 سالوں پر محیط ہیں، پاکستان نے سری لنکا میں دہشت گردی کے خاتمے پر نہایت اہم کردار ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجرموں نے سری لنکن منیجر کے خلاف مذہبی کارڈ کھیلا ، ایسے لوگ ہرمعا شروں میں ہوتے ہیں۔
قومی اقلیتی کمیشن کے رکن ڈیوڈ البرٹ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مختلف مذہبی ، نسلی اور لسانی گروہوں کے مابین ہم آہنگی کیلئے مل کر کام کرینگے۔
رکن قومی اقلیتی کمیشن مفتی گلزار نعیمی کا کہنا تھا کہ واقعے نے ہمیں نہایت سنجیدگی سے غور و فکر اور ٹھوس اقدامات کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News