
پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے کیس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب خود دیکھ رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور نے آئی جی پنجاب راؤ سردار کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ ہوا تو پولیس حرکت میں آئی اور اقدامات کیے، اس واقعے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
حسان خاور نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد 200 چھاپوں میں 118 افراد زیرحراست ہیں اور ملزمان کی شناخت کے لیے فوٹیجز سے مدد لی جارہی ہے، واقعے سے متعلق 160 کیمروں کی فوٹیج لی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ واقعہ؛ 900 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج، 100 سے زائد گرفتار
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے کمیٹی بنائی اور آئی جی پنجاب نے مانیٹرنگ سیل بھی بنایا۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب راؤ سردار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی اطلاع ملی تو آرہی اوگجرانوالہ کو فوری روانہ کیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو بھجوادی گئی
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پولیس پہنچی اس وقت تک ہلاکت ہو چکی تھی، آر پی او گجرانوالہ نے جا کر گرفتاریاں شروع کیں اور گرفتار 118 میں 13 افراد کے اعترافی بیانات کی ویڈیوز بھی میڈیاپر آئیں، جلد ازجلد تفتیش مکمل کرکے ملزمان کو عدالت میں پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کررہی ہے، 160 سے زائد کیمروں کی فوٹیج حاصل کی گئی ہے، پولیس واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کررہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News