
امریکی شہر نیویارک میں نامعلوم شخص نے مستحق طلبا کےلیے کالج کو لاکھوں ڈالر کا عطیہ بذریعہ ڈاک بھیج دیا۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں معلوم شخص نے کالج کے شعبہ طبیعات کو رقم سے بھرا بیگ ارسال کیا، تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے کالج بند ہوگیا اور رقم سےبھرا یہ بیگ تقریبا ایک سال تک دھول مٹی میں اٹ رہا۔
کالج میں باقاعدہ کلاسز کا دوبارہ آغاز ہونے پر جب اس بیگ کو کھول کر دیکھا گیا تو اس میں 1 لاکھ 80 ہزار ڈالر کی بھاری رقم موجود تھی۔
سٹی کالج شعبہ طبیعات کے چیئرمین ڈاکٹر ونود مینن کا اس بارے میں کہنا ہے کہ آن لائن کلاسز ختم ہونے کے بعد جب وہ واپس اپنے دفتر پہنچے توانہیں دیگر ڈاک کے ساتھ ایک گتے کا ڈبہ بھی دیا گیا جس پر 10 نومبر 2020 کی تاریخ اور میرے دفتر کا پتا لکھا ہوا تھا۔
ابتدا میں مجھے لگا کہ شاید یہ طلبا نے شکریے کے طور پر بھیجا ہے، لیکن جب اسے کھول کر دیکھا اس میں کاغذ میں لپٹی 50 اور 100 ڈالرمالیت کے نوٹوں کی گڈیاں موجود تھی۔
ڈاکٹر مینین کا کہنا ہے کہ اس ڈبےسے ایک خط بھی برآمد ہوا جس میں لکھا ہوا تھا کہ یہ رقم شعبہ فزکس اور ریاضی کے مستحق طلبا کے لیے عطیہ ہے۔
رقم عطیہ کرنے والے نامعلوم فرد کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے خود اس کالج سے ریاضی اور طبیعات میں ڈبل ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے، اور یہاں حاصل کی گئی تعلیم سے مجھے اپنے سائنسی کیریئر میں بے تحاشا کامیابیاں ملیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News