فضائی آلودگی کے دماغی اثرات کئی طرح سے ثابت ہوچکے ہیں لیکن اب آب و ہوا میں تبدیلی یعنی کلائمٹ چینج کا شعور بھی تعلیم یافتہ افراد میں یاسیت اور ذہنی تنآؤ کی وجہ بن رہا ہے۔
پینسلوانیا یونیورسٹی کی ایک طویل تحقیق کے مطابق آلودہ پانی، فضائی آلودگی اور پل پل بدلتے ہوئے موسم ہمارے دماغ کو نفسیاتی اور طبعی دونوں ہی طرح سے متاثر کررہے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں سائنسی معلومات اور ثبوت بڑھتے ہی جارہے ہیں۔
اگرچہ 1970 سے ہی فضائی آلودگی ، امراضِ قلب، پھیپھڑوں کی بیماریوں اور دیگر عارضوں کے درمیان تعلق واضح ہوچکا ہے لیکن اب ان پر مہرثبت ہوچکی ہے۔ تاہم فضائی آلودگی کے ذرات کے انسانی دماغ پر اثرات اگرچہ حال ہی میں سامنے آئے ہیں لیکن ان کے سائنسی ثبوت بڑھ رہے ہیں۔
سائنسدانون ںے مطابق فضا میں موجود پلاسٹک کے باریک ذرات اور کھیتوں میں کام کرنے والے کسانوں پر کیڑے مار دواؤں کے اثرات ان کی دماغی اور نفسیاتی صحت کے لیے بھی کسی خطرے سے خالی نہیں۔ نفسیاتی معالجین کے سروے اور شفاخانوں میں آنے والے مریضوں سے اس کی تصدیق ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
