
امریکا میں مہنگائی کا چالیس سالہ ریکارٖڈ ٹوٹنے کے بعد کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کی قیمت میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق امریکی محکمہ شماریات کی جانب سے کنزیومر پرائس انڈیکس میں چالیس سال کے بعد ہونے والے بلند ترین اضافے کی خبروں کے کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں اور آج ہونے والی ٹریڈنگ میں بٹ کوائن کی قیمت 4 اعشاریہ 4 فیصد اضافےکے بعد 50 ہزار 101 ڈالر فی کوائن پر پہنچ گئی۔جب کہ ایک ہفتے سے اس کی قیمتوں میں گراوٹ کا سلسلہ جاری تھا اور گزشتہ ہفتے کو اس کی قدر میں 21 فیصد تک کی کمی واقع ہوئی تھی۔
امریکا کے ایک مالیاتی ادارے ملر تباک کو کے چیف مارکیٹ اسٹریٹیجسٹ میٹ مالے کا اس بابت کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں خصوصاً نوجوان سرمایہ کاروں کی جانب سے بٹ کوائن کو افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح کے لیے ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اگر چہ اس پر کچھ قانونی پابندیاں ہیں لیکن اب بھی سرمایہ کار اسے ایک محفوظ اور الگ نوعیت کے اثاثے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
اس سے قبل وال اسٹریٹ کے بہت سے سرمایہ کار اور معاشی تجزیہ کار بڑھتے ہوئے افراط زر میں کمی کے لیے کرپٹو کرنسی کو استعمال کرنے کا تصور پیش کر چکے ہیں ۔وال اسٹریٹ کے سابق فنڈ مینیجر پال ٹیو ڈور جونز ماضی میں اس بارے میں کہہ چکے ہیں کہ وہ اسے ( کرپٹو کرنسی ) کو دولت کے خزانے کے طور پر دیکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News