
نارووال یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق محمود کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف نارووال میں اساتذہ کا احتجاج گیارویں روز بھی جاری ہے، گیارہ دن سے یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیاں مکمل معطل ہیں، یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ صرف چند لوگوں کو نوازنے کے لیے پوری فیکلٹی کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیا ہے، باقاعدہ سلیکشن بورڈ اور سنڈیکیٹ کی منظوری کے بعد لیکچرر تعینات ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تمام یونیورسٹیز کے اساتذہ کو ریگولر کر دیا گیا ہے۔
اساتذہ نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ کے ہوشربا انکشافات کے باوجود اعلیٰ حکومتی ادارے وائس چانسلر طارق محمود کے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لے رہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ نارووال یونیورسٹی آف نارووال سے ہی امتیازی سلوک کیوں؟ اگر اعلیٰ حکام نے نوٹس نہ لیا تو انتہائی اقدام پر مجبور ہوں گے۔
واضح رہے کہ استاتذہ نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر یونیورسٹی آف نارووال میں اساتذہ کی کمی کو پورا کر کے تعلیمی نظام بحال کرے۔
اس سے قبل استاتذہ نے کہا تھا کہ باقی یونیورسٹیز کی طرح ہمیں بھی ریگولر کیا جائے، ہم پچھلے 6 سال سے یونیورسٹی میں پڑھا رہے ہیں، جب تک ہمیں ریگولر نہیں کیا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News