
ایک طرف جہاں نیا سال 2022 دستک دے رہا ہے اور کورونا سے پریشان پوری دنیا کے لوگ ایک بہتر مستقبل کی امید کر رہے ہیں، وہیں دنیا کی معروف ترین پیش گو بابا وانگا کی آنے والے سال کے حوالے سے کچھ خوفناک پیف گوئیاں سامنے آئی ہیں۔
ویسے تو نئے سال کے حوالے سے مختلف نجومیوں کے کئی زائچے اور پیش گوئیاں گردش کر رہی ہیں۔ تاہم، 2022 کے قریب آتے ہی مشہور نابینا پیش گو وانجیلیا پانڈیوا گشترووا المعروف بابا وانگا دوبارہ خبروں میں ہیں۔
بلغاریائی پیش گو کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہ بچپن سے ہی نابینا ہیں۔ تاہم، ان کی جمنب سے کی گئی پیش گوئیوں میں سے اکثر سچ ثابت ہوئی ہیں۔
بابا وانگا کی 2022 کے حوالے سے کچھ بڑی پیش گوئیاں درج ذیل ہیں۔
2022 میں پانی کی کمی
بابا وانگا کی پیش گوئی کے مطابق آنے والے سال میں پینے کے پانی کی قلت ہوگی۔ دریاؤں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی وجہ سے پینے کے پانی کے لیے جدوجہد کرنا پڑے گی۔ بہت سے لوگ پانی کے نئے ذخائز کے لیے دوسرے حل تلاش کریں گے۔
2022 میں ہندوستان میں ٹڈی دل کا حملہ
بابا وانگا نے پیش گوئی کی ہے کہ سال 2022 میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تک پہنچ جائے گا اور ٹڈیاں پھر فصلوں اور زرعی زمیوں پر حملہ آور ہوں گی، جو قحط کا سبب بنیں گی۔
خلائی مخلوق کا زمین پر حملہ
جی آپ نے بالکل ٹھیک پڑھا، بابا وانگا کے مطابق اومواموا نامی سیارے سے تعلق رکھنے والی خلائی مخلوق زمین پر حملہ کردے گی۔
سائبیریا سے مہلک وائرس کی دریافت
کووڈ ۱۹ کے بعد، دنیا ایک اور مہلک وائر کی متحمل نہیں ہو سکتی، تاہم، بابا وانگا کے مطابق سائبیریا سے ایک نیا مہلک وائرس دریافت ہو گا جو ابھی تک برف میں منجمد ہے۔
زلزلے اور سونامی
نابینا پیش گو نے اس سے قبل 2004 کے سونامی کی پیش گوئی کی تھی۔ اب انہوں نے پیش گوئی کی ہے کہ 2022 میں آسٹریلیا کے ساتھ ساتھ کئی ایشیائی ممالک بھی سیلاب کی زد میں آئیں گے۔
ٹیکنالوجی کا قبضہ
بابا وانگا نے پیش گوئی کی ہے کہ 2022 میں لوگ اپنے فونز اور دیگر گیجٹس کے ساتھ آن لائن زیادہ وقت گزاریں گے۔ اسکرین پر گزارا جانے والا وقت بڑھ جائے گا اور یہ خطرناک ہوگا کیونکہ اس سے تصور اور حقیقت آپس میں الجھ جائیں گے۔
خیال رہے کہ بلقان کی نوسٹراڈیمس کے نام سے مشہور بابا وانگا کا انتقال 1996 میں ہوچکا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ درج بالا پیش گوئیاں صرف تفریح مقاصد کے لیے بیان کی گئی ہیں۔ ان کا حقیقت سے کوئی بھی تعلق ہونا محض ایک اتفاق ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News