
سانحہ سیالکوٹ میں ملوث 98 مشتبہ افراد عدم ثبوت کی بنا پر پولیس حراست سے رہا کردئیے گئے۔
ذرائع کے مطابق سیالکوٹ پولیس کے پاس 85 ملزمان زیرِ تفتیش ہیں، جن ملزمان کا وقوعہ میں کوئی کردار نہیں انہیں رہا کردیا گای ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر حراست 34 ملزمان کو ریمانڈ کے بعد 21 دسمبر کو دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ریاست پاکستان کے رُخ پر بدنما داغ کی مانند رونما ہونے والے سانحہ سیالکوٹ کی تفتیش جاری ہے۔
سیالکوٹ کے اگوکی روڈ پر واقع نجی فیکٹری میں غیر ملکی مینیجر پریانتھا کمارا دیاوردنا کے درد ناک قتل کے معاملے میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار ملزمان سے تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیجز کے فرانزک ٹیسٹ کے لئے ڈی وی آرز واقعے کے تیسرے روز ہی فرانزک لیب میں بھجوا دیے گئے تھے۔
سیالکوٹ پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈی وی آرز میں 160 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج موجود ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ ہر پہلو کو مد نظر رکھ کر تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا جارہا ہے تاکہ قصور وار کو ہی سزا ملے، کوئی بے قصور اس میں بلاوجہ نہ پھنس جائے۔
پولیس ترجمان نے بتایا تھا کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد دو تین دن کے اندر 134 ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا، سی سی ٹی وی اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کی مدد سے 52 ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آرہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News