
وزیراعظم کا کہنا ہےکہ وقت نے ثابت کیا کہ بے شک دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
وزیراعظم عمران خان نے سانحہ آرمی پبلک اسکول پر جاری اپنے بیان میں کہاکہ آج کا دن پوری قوم کو کربناک سانحے کی یاد دلاتا ہے، بزدل شرپسند عناصر نے ہمارے نہتے کمسن بچوں پرحملہ کرکے انہیں شہید کیا، بہادر اساتذہ اپنے طالبعلموں کی حفاظت کیلئے دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئے۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے پیچھے وہ بزدلانہ سوچ ہوتی ہے جو ناپاک سیاسی عزائم کےلیے کمسن بچوں کواستعمال کرسکتی ہے، آرمی پبلک اسکول کے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں، سانحہ کے بعد بہادر پاکستانی قوم کے حوصلے پست ہونے کی بجائے دہشت گردی کے خلاف مزید بلند ہوئے۔
وزیراعظم نے کہاکہ پوری قوم متحد ہوئی اور ہم نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دشمنوں کو ان کے ٹھکانوں میں دھونڈ ڈھونڈ کر نشانہ بنایا،۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ دشمن پاکستانی قوم کے حوصلوں کو کبھی پست نہیں کر سکتا، پاکستانی قوم کے عزم اورحوصلے کو شر پسند عناصر نے جب بھی متزلزل کرنے کی کوشش کی، منہ کی کھائی۔
سانحہ اے پی ایس، ہم کبھی نہیں بھولیں گے!
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے معصوم شہداء کی یادیں سات سال گزرنے کے بعد آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔
سانحہ اے پی ایس پشاور کو سات سال بیت گئے مگر اپنے خون سے علم کے دیے جلانے والے دلوں میں وہ سارے معصوم شہید آج بھی زندہ ہیں۔
سانحہ اے پی ایس کا دلخراش واقعہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا جب صبح طلباء علم کے حصول کے لیے گھر سے اسکول گئے تھے، وہ ابھی اسکول میں علم کی شمع سے روشناس ہورہے تھے کہ 10 بجے کے درمیان 7 دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوئے اور معصوم طلباء سمیت پرنسپل اور دیگر افراد کو بے رحمی سے شہید کیا۔
یہ وہ دن تھا جس کا سورج حسین تمناؤں اور دلفریب ارمانوں کے سنگ طلوع ہوا مگر غروب 132 معصوم و بے قصور بچوں کے لہو کے ساتھ ہوا تاہم یہ وہ سانحہ تھا جس نے ہر محب وطن پاکستانی کو دلگیر و اشکبار کیا۔
معصوم بچوں پرحملہ کرنے والے دہشت گردوں کو افواج پاکستان نے اسی وقت آپریشن کرکے جہنم واصل کردیا جبکہ سہولت کار بعد میں پھانسی پر چڑھ گئے لیکن 16 دسمبر کا وہ دن ملک کی تاریخ کا بھیانک خواب بن کررہ گیا۔
16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور لہو لہو ہوا تو ملت پاکستان نے بھی رب ذوالجلال کو گواہ بنا کر یہ عہد کر لیا کہ جب تک عرض پاک سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہ ہو جائے حق و باطل اور بقا و فنا کی یہ جنگ جاری رہے گی۔
اس المناک سانحے کی آج ساتویں برسی کے موقع پر پشاور میں تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے، شہداء کے لیے ریسکیو 1122 ہیڈ کوارٹر میں فاتحہ خوانی کی گئی۔
ملک بھر میں اے پی ایس کے شہدا کی درجہ بلندی کے لئے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی بھی کی جارہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ شہدا کی قبروں پر پھولوں کی چادریں بھی چڑھائی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News