
حکومت نے سیالکوٹ واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔
وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نے کہاکہ سیالکوٹ واقعہ کا دن پوری قوم کیلئے شرمناک تھا۔
انہوں نے کہاکہ اسلام امن اور برداشت کا مذہب ہے، ماضی میں بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں
اب وقت آگیا ہے ریاست سخت ایکشن لے۔
شیریں مزاری کا کہناتھا کہ اس قسم کے واقعات ناقابل قبول ہیں ،اب ہمیں دوبارہ اپنے قوانین کا جائزہ لینا ہے کہ نیشنل ایکشن پر کہاں عملدرآمد نہیں ہوا۔
وفاقی وزیرانسانی حقوق نے کہاکہ ابھی تک نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے بیان کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن مولانا فضل الرحمان کے بیان اور ان کی قیادت سے لاتعلقی کا اظہار کرے۔
شیریں مزاری نے کہاکہ مولانا پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں ، کیا پوری پی ڈی ایم مولانا کے بیان سے متفق ہے؟
صحافی نے وفاقی وزیر انسانی حقوق سے سوال کیا کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد حکومت ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کا سوچ رہی ہے؟ ۔
شیریں مزاری نے جواب دیا کہ کابینہ اجلاس میں ساری چیزوں کا جائزہ لیا جائے گا، کابینہ اجلاس میں بحث کے بعد واضح پالیسی نکلے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News