کراچی میں اومیکرون کی 11 افراد میں تصدیق کے بعد دیگر اہل خانہ اور رابطہ میں آنے والوں کے ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز کراچی میں 11 افراد میں اومیکرون کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد دیگر اہل خانہ اور رابطہ میں آنے والوں کے ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کی ٹیم متعلقہ افراد کے گھر پہنچ گئی اور اہل خانہ اور رابطہ میں آنے والے تمام افراد کا ڈیٹا لے لیا۔
تمام افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے جائیں گے اورمثبت آنے پر جینوم سیکویسنگ کی جائے گی، متعلقہ افراد کو گھر میں ہی قرطینہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب گلشن اقبال بلاک 7 میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی بھی سفارش کردی گئی۔
یاد رہے گزشتہ روز کراچی میں کورونا وائرس کے نئے وریرینٹ (اومیکرون) کے مزید 11 کیسز سامنے آئے تھے۔
شہر قائد میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد میں امیکرون کی تصدیق ہوئی، متاثرین میں 8 خواتین اور 3 مرد شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ خاندان کراچی کے ضلع شرقی میں رہائش پزیر ہے، متاثرہ افراد کی عمریں 26 سے 77 سال کے درمیان ہیں۔
کراچی میں اب تک امیکرون کے 44 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے جنوبی افریقہ میں دریافت ہوئی کورونا وائرس کی نئی قسم کو ’’تشویشناک ویریئنٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے یونانی حرف ’’اومیکرون‘‘ کا نام دیا ہے۔
اس سے بیشتر کورونا کی اس نئی قسم کو ایک نمبر ’’بی ڈاٹ ون ڈاٹ ون فائیو ٹو نائن‘‘ دیا گیا تھا، اب تک کورونا وائرس کی مختلف اقسام سامنے آ چکی ہیں جنہیں عالمی ادارہ صحت ایلفا اور ڈیلٹا جیسے نام دے چکا ہے۔
علاوہ ازیں دنیا بھر میں کورونا وائرس کے ویریئنٹ اومیکرون کا تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی وبائی امراض سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں دنیا بھر میں اومیکرون کیسز میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے جن میں سب سے زیادہ کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 20 سے 26 دسمبر کے دوران 4.99 ملین نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 2.84 ملین صرف یورپ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
9 دسمبر کوپاکستان میں کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کا پہلا کیس سامنے آیا تھا اور ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی جانب سے تصدیق بھی کی گئی تھی۔
امریکا میں کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے نئے کیسز کی تعداد 39 فیصد اضافے کے بعد 1.47 ملین رہی جبکہ افریقا میں 7 فیصد اضافے کے بعد نئے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 2 لاکھ 75 ہزار رہی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
