
فرانسیسی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ میٹھے مشروبات جن میں سافٹ ڈرنکس اور تازہ پھلوں کے رس بھی شامل ہیں سرطان کے خطرے کوکئی گناہ بڑھا سکتے ہیں۔
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی یہ تحقیق تقریباً ایک لاکھ افراد پر پانچ سال میں مکمل کی گئی۔
تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ ان مشروبات کی وجہ سے خون میں شوگر کا بڑھنا ہی سرطان کے خدشہ کی بڑی وجہ قرار دیا جاسکتا ہے۔
تاہم ماہرین کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ اس کے لئے کوئی مستند ثبوت موجود نہیں ہے اوراس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
تحقیق کے مطابق 5% سے زیادہ شوگر لینا چاہے وہ تازہ پھلوں کے رس ہو جن میں مزید کوئی چینی شامل نہ کی گئی ہو، سافٹ ڈرنکس، میٹھے ملک شیک، انرجی ڈرنکس، چائے اور کافی جو چینی کے ساتھ لی جائیں سرطان کا ایک اہم سبب بن سکتی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے ان لوگوں کی ڈائٹ کو بھی نوٹ کیا جو عام چینی کے مقابلے میں صفر کیلوریز والی مصنوعی مٹھاس لیتے تھے ان کا سرطان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں پایا گیا۔
تحقیق میں شامل ہونے والے ہر ایک ہزار افراد میں 22افراد کو سرطان کا مرض لاحق تھا۔ تو انہیں 100ملی لیٹر اضافی مشروب پینے کو کہا گیا یعنی ہفتہ کے دو کین، جس نے سرطان کے خدشہ کو 18% بڑھا دیا۔
اس طرح ایک ہزار شرکا میں سے 22افراد کو سرطان کا مرض لاحق تھا تو پانچ سال بعد ان کی تعداد 26 ہو گئی۔
محقق کا کہنا ہے کہ اس نتیجے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ میٹھے مشروبات اور سرطان کے درمیان حقیقی تعلق پایا جاتا ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
پانچ سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق کے دوران 2193افراد کو سرطان کا مرض لاحق ہوا جس میں 639بریسٹ کینسر، 291 پروسٹیٹ کینسر جبکہ 166کولوریکٹل کینسر شامل ہے۔
اس کے نتائج سے مزید یہ بات بھی سامنے آئی کہ 185ملی لیٹر سے زیادہ کسی بھی میٹھے مشروبات کا استعمال سرطان ہونے کے خطرے کو مزید بڑھا دیتا بہ نسبت ان کے جو 30 ملی لیٹر سے کم لیتے ہیں۔
تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے صرف میٹھے مشروبات ہی اس کا اصل سبب نہیں بلکہ اس کے ساتھ دیگر غیر صحت مندانہ سرگرمیاں جیسے نمک کازیادہ استعمال اورجسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینا شامل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News