پاکستان میں پہلے اومی کرون کیس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے کراچی میں رپورٹ ہونے والے مشتبہ کیس کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں رپورٹ ہونے والا یہ اومی کرون کا پہلا کنفرم کیس ہے ، مزید مشتبہ سیمپلز کی جانچ کی جارہی ہے۔
ترجمان آغاخان یونیورسٹی اسپتال کا کہنا ہے کہ آغاخان یونیورسٹی اسپتال نے 9 دسمبر کو مشتبہ اومی کرون سے متاثرہ خاتون میں وائرس کی تصدیق کردی تھی ، جینومک اسٹڈی میں خاتون میں اومی کرون وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاتون ضلع شرقی کی رہائشی ہے جسکی عمر 57 سال ہے ، مریضہ کی حالت پہلے سے کافی بہتر ہے ، مریضہ اپنے گھر پر قرنطینہ ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون نے کورونا کی حفاظتی ویکسینیشن نہیں کروائی تھی ، عوام کورونا ویکسینیشن لازمی کروائیں اور جنہوں نے ویکسینیشن کروالی ہے وہ چھ ماہ بعد بوسٹر ڈوز لگوائیں۔
وزیر صحت سندھ کا کہنا ہے کہ اومی کرون ویرینٹ خطرناک نہیں ہے ، ویکسینیشن کے ذریعے اس سے بچا جاسکتا ہے ، شہری کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوائیں۔
واضح رہے کہ ڈی ایچ او شرقی نے 8 دسمبر کو محکمہ صحت کو کیس سے آگاہ کیا تھا جبکہ آغاخان اسپتال میں اومی کرون کا مزید کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوواویکس کمپنی نے اومیکرون کے خلاف جنوری میں ویکسین لانے کا اعلان کردیا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
