
سیاحتی مقامات پر ریسکیو حکام کا آپریشن جاری ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق کالام، ناران، سوات، چترال، شانگلہ، کوہستان سمیت دیگر سیاحتی مقامات پر آپریشن جاری ہے، نتھیا گلی میں برف کے نیچے دب جانے والی گاڑیاں نکال رہے ہیں۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ سیاحوں کی گاڑیوں میں ضروری کام اور چارج کر کے اسٹارٹ کی جارہی ہیں، کالام بازار کو مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے، کالام میں 4، مالم جبہ اور باڑہ گلی میں دو دو ایمبولینسز اور اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ سیاحوں میں خشک میوہ جات اور دیگر ضروری اشیاء تقسیم کر رہے ہیں، ٹیمیں ایبٹ آباد سے ڈونگہ گلی پہنچ گئی ہیں اور مزید پیش قدمی جاری ہے۔
واضح رہے کہ مری میں گزشتہ روز برف کا طوفان آیا تھا، جس میں ہزاروں گاڑیاں پھنس گئی تھیں، برفباری کے باعث مختلف گاڑیوں میں 21 افراد دم گھٹ کر جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاک فوج کے دستے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
مری اور گلیات میں گزشتہ چند روز سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز عوام کی بڑی تعداد برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لئے پہنچی تھی۔
شدید برفباری میں ٹریفک جام ہونے کے بعد بڑی تعداد اپنی گاڑیوں میں ہی محصور ہوکر رہ گئی تھی۔ ان ہی میں وہ بدقسمت افراد بھی شامل تھے جو اپنی گاڑیوں میں دم گھٹنے سے زندگی کی بازی ہار گئے۔
مری میں اس وقت ایمرجنسی رضاکاروں اور امدادی کارکنوں کے علاوہ کسی کے بھی داخلے پر پابندی ہے۔ پاک فوج کے دستے انتظامیہ کے ساتھ کر امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والوں میں کری روڈ کے رہائشی شہزاد اسماعیل، اہلیہ و چار بچوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔
جاں بحق ہونے والوں میں گھر کا سربراہ 46 سالہ شہزاد اسماعیل ، 35 سالہ صائمہ شہزاد، 10 سالہ سمیع الله شہزاد، 8 سالہ حبیب الله شہزاد، 7 سالہ عائشہ شہزاد اور 5 سالہ اقرا شہزاد شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News