دودھ
سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے پر ریٹیلرایسوسی ایشن کو10دن میں اعتراضات جمع کرانےکی مہلت دیدی۔
تفصیلات کے مطابق دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے سے متعلق درخواستوں کی سماعت میں طارق منصور ایڈووکیٹ نے کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کردی۔
عدالت نے فریق بننے کی درخواست پر نوٹس جاری کردیا۔
ایڈووکیٹ طارق منصور نے عدالت سے کہا کہ منافع خوروں نے گزشتہ دو برسوں میں کراچی کے شہریوں سے 47 ارب روپے سے زائد وصول کیے۔ مسابقتی کمیشن کی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے۔
عدالت نے درخواست گزار طارق منصور کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا۔
کمشنر کراچی اقبال میمن نے تفصیلی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کراتے ہوئے عدالت سے کہا کہ کراچی میں دودھ کی قیمت کے تعین کیلیے عدالت کی ہدایت پر من و عن عمل کیا گیا ہے۔
کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ مشاورتی اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز شریک تھے۔
کمشنر کراچی نے مشاورتی اجلاس کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ قیمت کے تعین کیلیے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، لاگت کا تخمینہ بھی لگایا گیا۔
کمشنر کراچی اقبال میمن نے کہا کہ دودھ فروش عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ لوٹ مار کررہے ہیں۔ ہم نے گراں فروشوں کا راستہ روکا ہے
بیرسٹر نعیم الرحمان وکیل ملک ریٹیلر ایسوسی ایشن نے عدالت سے کہا کہ تمام رپورٹس جعلی ہیں، دس سال سے یہ کھیل جاری ہے۔ جواب اور اعتراضات داخل کرنے کیلیے مہلت دی جائے۔
عدالت نے دس یوم میں اعتراضات جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کمشنر کراچی کو آئندہ سماعت پر حاضری سے مستثنیٰ قرار دیدیا۔
کمشنر کراچی نے گذشتہ سماعت پر دودھ کی قیمت 120 روپے مقرر کرنے کا نوٹفیکشن عدالت میں پیش کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
