وفاقی حکومت کی طرف سے نواز شریف کو وطن واپس لانے کے فیصلے پر عمل کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع پرغورجاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کے قانونی ماہرین اوراٹارنی جنرل کی قانونی افسران سے مشاورت جاری ہے جس میں ہائیکورٹ میں شہباز شریف کے جمع کرائےگئے بیان حلفی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاق نے ہائیکورٹ سے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کی مصدقہ نقول حاصل کر لیں ہیں۔ وفاق کے قانونی ماہرین ہائیکورٹ میں نوازشریف کی جمع 7 میڈیکل رپورٹس کاجائزہ لے رہے ہیں۔
ذرائع نے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل و دیگرقانونی ماہرین رواں ہفتے مشاورت مکمل کریں گے۔
ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے نواز شریف کو 16 نومبر2019 کوبیرون ملک جانےکی اجازت دی تھی۔
نواز شریف اور شہباز شریف نے 4 ہفتوں یا ڈاکٹرکی جانب سے صحت مند قرار دینے پر وطن واپسی کا بیان حلفی دیا تھا جس پر وفاقی حکومت کے وکلا نے نواز شریف اور شہباز شریف کے بیان حلفی سے اتفاق کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق برطانوی ڈاکٹرز نے گزشتہ میڈیکل رپورٹس میں نوازشریف کو صحت مند اور سفر کے قابل قرارنہیں دیا۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ محض بیان حلفی اور میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر حکومت کو ہائیکورٹ سے ریلیف ملنے کی توقع کم ہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق ہائیکورٹ نے حکومتی نمائندے کی نواز شریف کے ڈاکٹرز سے ملاقات لازمی قرار دی تھی۔ ہائیکورٹ نےحکومت پر نواز شریف کوواپس لانےکی پابندی بھی نہیں لگائی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
