
جماعت اسلامی کے تحت سندھ اسمبلی کے سامنے آٹھویں روز بھی دھرنا جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سردی اور تیز بارش کے باوجود جماعت اسلامی کے کارکنان پرعزم ہیں، دھرنے میں جماعت اسلامی کی اسٹریٹیجی اور مختلف اضلاع کے کارکنان کی اوقات کے حساب سے شرکت کا شیڈول بنا رکھا ہے۔
شہر کے تاجروں اور شہریوں کی جانب سے دھرنے انتظامات کے لیے عطیات کا سلسلہ جاری ہے، جمعرات کو شہریوں کی جانب سے دس لاکھ روپے سے زیادہ کے عطیات موصول ہوئے۔
معروف فوڈ چین کی جانب سے دھرنے کے شرکاء کے لئے بریانی کے ایک ہزار پیکٹ دیئے گئے اور خاتون شہری نے گزشتہ رات بڑی مقدار میں سوجی کا حلوا اور چائے بھجوائی۔
اس کے علاوہ بارش کے دوران شہریوں کی جانب سے حلیم، ابلے انڈے قہوہ چائے اور سوپ بھیجے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ انجینئرز کی تنظیم نے ڈھائی لاکھ روپے دھرنا فنڈ میں دیئے ہیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے چند روز قبل دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے بھی کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک سندھ کے ہر شہری کے حق کے لیے ہے، نئے بلدیاتی قانون میں سندھ کے ہر شہر کا میئر بے اختیار کر دیا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ دھرنا عوامی حقوق کے لیے ہے، سندھ حکومت نے تمام ادارے تباہ کر دیئے، اپوزیشن کو ڈرائنگ روم کی سیاست سے باہر نکلنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News