آج کے دور میں باورچی خانہ کاتصور مائیکروویو کے بغیر ممکن نہیں، یہ مشین اب ہر گھر کی ضرورت بن گئی ہے لیکن یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں یہ اہم ترین مشین ایک حادثاتی طور پر وجود میں آئی ہے۔
سائنس کی ترقی کی بدولت انسان کی زندگی بہت سہل ہوگئی اور کئی ایجادات ایسی ہیں جن کے بغیر کام ادھورے رہ جاتے ہیں ان ہی میں مائیکروویو اون بھی شامل ہے۔
زندگی میں کچھ ایسے حادثات پیش آتے ہیں جو خوشگوار تبدیلیاں لے کر آتے ہیں اکثر ان کا تعلق انسانی جذبات سے ہوتا ہے لیکن بعض اوقات کچھ ایجادات بھی حادثاتی طور پر وجود میں آتی ہیں ان ہی میں مائیکروویو بھی شامل ہے۔
اس کہانی کا آغاز کچھ اس طرح سے ہوا کہ ریتھیون کارپوریشن کمپنی میں انجینئر پرسی ایک دن میگنیٹرون نامی ڈیوائس پر کام کر رہے تھے اسی دوران ان کے جیب میں موجود چاکلیٹ پگھلنا شروع ہوگئی، اور حیرت انگیز طور پر چاکلیٹ کے پگھلنے کا یہ عمل ان شاعوں کی بدولت ہوا جو اس ڈیوائس سے نکل رہی تھی۔
اور اسی لمحے انہوں نے جان لیا کہ اگر اس طرح کی ڈیوائس بنائی جائے تو یہ شعاعیں حرارت کا متبادل ثابت ہوگی۔
پرسی نے انہیں مائیکروویو شعاعوں میں دنیا کی پہلی غذا پاپ کارن تیار کرنے کا تجربہ کیا اور وہ بھی کامیاب رہا، پرسی نے پھر ان شعاعوں کوایک محفوظ ڈبے میں بند کرنے بارے میں فیصلہ کیا اور یوں ہر باورچی خانہ کی ضرورت مائیکرویواوون ایجاد ہوا۔
آٹھ اکتوبر1945 میں پرسی اپنی اس ایجاد کی سند کے لئے درخواست دائر کی اور جسے قبول کر لیا گیا۔ اس سند کے بعد پرسی نے دنیا کے پہلے مائیکروویو اوون کی نمائش کی جس کا نام ریڈرینج رکھا گیا تھا، جبکہ اس کا سائز ایک ریفیریجریٹر کے برابر تھا۔
واضح رہے کہ 1967 میں مائیکروویو کو مارکیٹ میں پہلی بار فروخت کے لئے پیش کیا تھا، اس کے بعد سے آج تک یہ ہر گھر کا ایک اہم حصہ تصور کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
