
غذا جسم کے لئے ایندھن کا کام کرتی ہے اور 30 برس کے بعد جسم کو زیا دہ صحت بخش غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی لئے آپ کو یہ دیکھنا چاہئے کہ آپ کیا کھا رہیں ہیں کیونکہ بڑھتی عمر میں صحت کےکئی مسائل جنم لینے لگتے ہیں جن میں جوڑوں کادرد، عارضہ قلب، کمرکا جھکنا اور جھریاں شامل ہیں۔
آپ کی صحت کا براہ راست تعلق طرز زندگی اوراس غذا پر ہے جو آپ کھاتے ہیں۔ اگر ایسی غذا جو جسم میں تیزابیت پیدا کرے 30 برس کے بعد ان سے اجتناب برتا جائے تو بہترہے یہاں پر ایسی غذاؤں کا ذکر کیا جارہا ہے جو مستقبل میں نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
کیفین
چائے اور کافی میں موجود اس جز کا زیادہ استعمال نیند کو متاثر کرتا ہے اور نیند کی کمی سے مجموعی صحت متاثرہوتی ہے۔
دودھ
ماہرین کے مطابق دودھ میں کئی طرح کی کمیکل ہوتے ہیں جو معدہ میں تیزابیت کا سبب بن سکتے ہیں اور اس طرح وہ آپ کے جسم میں موجود صحت مند بیکٹیریا کو ختم کر دیتے ہیں اس لئے اس عمر میں دودھ کا استعمال کم کیا جائے۔
پیک فوڈ
ڈبومیں محفوظ تیار کھانوں میں چینی، نمک اورچکنائی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس میں فائبر بھی کم مقدار میں پایا جاتا ہے ایک طرف تو یہ صحت کے لئے مفید نہیں ہوتے دوسرے جلد ہضم ہوکر بے وقت کی بھوک کو بڑھاتے ہیں۔
ان غذاؤں کو محفوظ رکھنے کے لئے ان چند کیمیکل استعمال کئے جاتے ہیں جوکئی بیماریوں جیسے ہارمون کے عدم توازن، کینسر، وزن بڑھنے اور دیگر بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
سوفٹ ڈرنکس
ان میں موجود فریکٹوس کارن سیرپ ایک مضر صحت جز ہے جو براہ راست جگر میں جاکرچکنائی کی صورت میں جمع ہوجاتا ہے، اورساتھ ہی یہ لیپٹین نامی ہارمون کے خلاف مزاحمت پیدا کرتا ہےجو بھوک کی کیفیت کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
چینی
چینی کسی بھی صورت میں ہو اس کا استعمال کم کر دیں ایک طرف تو یہ زیادہ کیلوریز کی وجہ سے آپ کی بھوک کم کر دیتی ہے اور دوسری جانب یہ ذیابیطس کے خطرے کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔
میدہ
اس کا زیادہ استعمال کسی بھی عمر کے لئے درست نہیں ہے لیکن 30 برس کے بعد تو یہ نقصان کا باعث بنتا ہے، کیو نکہ جسم میدے کو گلوکوز میں بدل دیتا جو جسم میں آسانی سے چربی کی صورت میں جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
یہ ریفائن ہونے کی وجہ سے فوری ہضم ہوجاتا ہے اس کے برعکس گندم کا آٹا دیر سے ہضم ہوتا ہے اور زیادہ صحت بخش بھی ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News