
اکثر جب ڈاکٹر مریض کو بتاتے ہیں کہ آپ کا یورک ایسڈ بڑھا ہوا ہے تو مریض پریشان ہوجاتا ہے کہ اب یہ کونسی نئی بیماری ہے۔
دراصل جسم میں یورک ایسڈ بڑھنا ایک عام مسئلہ ہے لیکن اگر یورک ایسڈ بہت زیادہ بڑھ جائے تو آپ کا چلنا پھرنا اُٹھنا بیٹھنا بھی مشکل ہو جاتا ہے اکثر لوگوں کا یورک ایسڈ بڑھ رہا ہوتا ہے مگر وہ اس کی طرف توجہ نہیں دیتے کیونکہ وہ اس سے لاعلم ہوتے ہیں کہ آخر یہ ہے کیا چیز اور یوں ان کے جوڑوں میں درد شروع ہو جاتا ہے۔
آیئے آپ کو بتاتے ہیں کہ یورک ایسڈ کیا ہے یہ کیوں بڑھتا ہے اور اس کا علاج کس طرح ممکن ہے۔
یورک ایسڈ کیا ہے؟
جسم میں بڑھے ہوئے کرسٹل نما تیزابی مادوں کو طبی اصطلاح میں یورک ایسڈ کہا جاتا ہے، یورک ایسڈ کی سطح میں مسلسل اضافہ نہ صرف جسم کی چربی بڑھاتا ہے بلکہ آپ کو مستقل طور پر جوڑوں کے درد کا شکار بھی بنا دیتا ہے، یورک ایسڈ بڑھنے کی وجہ سے جوڑوں میں سوزش، سوجن اور شدید درد ہوتا ہے۔
یورک ایسڈ کیوں بڑھتا ہے؟
یورک ایسڈ بڑھنے کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ غیر معیاری اور غیر سحت بخش غذاؤں کا استعمال ہے، جسم میں خون کی کمی، موٹاپا، غیر صحت بخش غذاؤں کا استعمال ہوتا ہے، مرغن غذاؤں کا زیادہ استعمال بھی یورک ایسڈ بڑھنے کی وجوہات میں سے ایک ہے۔
جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سرُخ گوشت کا زیادہ استعمال بھی یورک ایسڈ بڑھا دیتا ہے تاہم اگر چند قدرتی غذاؤں کا استعمال کر کے یورک ایسڈ کو کنٹرول بھی
کیا جا سکتا ہے۔
یورک ایسڈ کنٹرول کرنے والی غذائیں
سیب
ترش زائقے والے پھلوں کا استعمال یورک ایسڈ کو کنٹرول کر سکتا ہے، سیب بھی انہیں پھلوں میں سے ایک ہے، سیب میں میلک ایسڈ کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جوکہ قدرتی طور پر یورک ایسڈ کے اثرات کو ختم کرتا ہے اور یورک ایسڈ کی وجہ سے پیش آنے والے مسائل جیسے جوڑوں کے درد، سوزش اور سوجن کو بھی دور کرتا ہے، وہ کہتے ہیں نہ کہ ایک سیب آپ کو ڈاکٹر سے دور رکھ سکتا ہے۔
اسٹرابیری
اسٹرابیری میں وٹامن سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے اسٹرابیری ایک ایسا پھل ہے جو جسم میں پائے جانے والے کیمیکل کی بلند سطح کے خلاف مزاحمت کرتی ہے یہ ایسے مادوں کو ختم کرتی ہے جو جسمانی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں جیسے کہ یورک ایسڈ، اسٹرابیری کا باقاعدہ استعمال آپ کو یورک ایسڈ اور اس کی وجہ سے ہونے والے جوڑوں کے درد سے نجات دلا سکتا ہے۔
کیلے
کیلا زائقےمیں تو میٹھا ہوتا ہے مگر کیلوں میں قدرت نے بے شمار حیرت انگیز فوائد چھپا رکھے ہیں کیلے جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، یورک ایسڈ کے مریض کو کیلوں کا استعمال پابندی سے کرنا چاہیئے۔
پانی
انسانی جسم کا ستر فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر مسئلے سے نمٹنے کے لئے ہمارے جسم کو سب سے زیادہ ضرورت پانی کی ہوتی ہے ماہرین کے مطابق روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا صحت کے لئے بہترین ہے لیکن اگر آپ یورک ایسڈ سے چھٹکارا چاہتے ہیں تو پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں، پانی جسم میں موجود اضافی یورک ایسڈ اور زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے جس سے گنٹھیا سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
ترش پھل اور سبزیاں
ہر قسم کا ایسا پھل اور سبزی جو وٹامن سی، سٹرک ایسڈ سے بھرپور یعنی ذائقے میں کھٹا ہو لازمی استعمال کریں کیونکہ یہ تمام پھل آپ کو یورک ایسڈ سے نجات میں مدد دے سکتے ہیں جیسے کہ کھیرا، ککڑی، چیری، لیموں، کینو، انار وغیرہ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News