حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک نے جیل سے پیغام بیجھا ہے وہ آخری سانس تک پرعزم ہیں۔
مشعال ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں اور میری بیٹی رضیہ سلطانہ اسٹوک وائٹ کے سامنے بھارتی فوج کی دہشگردی اور یاسین ملک پر ہونے والے مظالم کے خلاف گواہی دینے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فرم اسٹوک وائٹ کی جانب سے برطانوی پولیس کے سامنے ہندوستانی جنرل اور وزیر داخلہ کی گرفتاری کی اپیل قابل تعریف ہے۔
مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک گزشتہ کئی عرصے سے بھارتی حراست میں ہیں، کشمیر ٹارچر سیل اور جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی دہائیاں گزر جانے کے باوجود بھارتی فوج کے ایک اہلکار کے خلاف بھی مظالم کا مقدمہ درج نہ ہو سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو ہراساں کیا جارہا ہے، یاسین ملک نے جیل سے پیغام بیجھا ہے وہ آخری سانس تک پرعزم ہیں۔
مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں، کشمیر کا کیس عالمی سطح پر لڑنا ہو گا۔
گزشتہ ہفتے مشعال ملک نے کہا تھا کہ جنرل بپن راوت کو انسانی تاریخ میں انسانیت کے قاتل کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کی حیثیت سے ان کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں تشویشناک حد تک کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ بپن راوت نے بھارت کو مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے غیر محفوظ جگہ بنانے کے آر ایس ایس کے تربیت یافتہ نریندر مودی کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وادی کشمیر کو جہنم میں تبدیل کر دیا۔
مشعال ملک نے کہا کہ عالمی برادری اور عالمی طاقتوں کو بھارت کو اقلیتوں کے خلاف اس کے جرائم کا جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
انہوں نےکہا کہ ہندوستان میں انتہائی دائیں بازو کے ہندو رہنما کھلے عام مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس موقع پر چئیرمین پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن نے کہا کہ مودی بھارت کو اقلیتوں سے پاک کرنے کے ظالمانہ مشن پر ہیں، دنیا کو بھارت میں جاری مسلمانوں مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر اقوام پر ہونیوالے مظالم کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کے دور حکومت میں ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا۔
چئرمین پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن نے کہا کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر بلا روک ٹوک حملے عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News