
متحدہ اپوزیشن نے سندھ میں بلدیاتی قانون کیخلاف احتجاج میں دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں متحدہ اپوزیشن نے سندھ میں بلدیاتی قانون کیخلاف احتجاج کیا جس میں ایم کیو ایم، پی ٹی آئی، فنگشنل لیگ سمیت دیگر نے شرکت کی۔
خرم شیر زمان
پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو ان کیخلاف کھڑا ہونا ہے، دیگر صوبوں کی طرح پیپلزپارٹی سندھ سے بھی فارغ ہوگی، آج کے احتجاج پر ایم کیو ایم، جی ڈی اے کو مبارکباد دیتا ہوں، ہم نے ایک ہو کر ان کو شکست دینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کااحتجاج دیکھ کربلاول کی چیخیں نکل رہی ہیں، پیپلزپارٹی کےنالائق اعلیٰ صوبے کو نا منظور ہیں۔
نصرت سحر عباسی
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی اے) کی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ سندھ میں ان کا راج رہے، پیپلز پارٹی نے کراچی سے کشمور تک مظالم ڈھائے، ڈاکے ڈالے، پیپلز پارٹی اس قانون کی آڑ میں ہم پر قابض ہونا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی کی نظر میں دیگر جماعتوں اور اراکین کو ملنے والے ووٹوں کی اہمیت نہیں، کراچی سے کشمور تک کا فیصلہ ہے کہ یہ کالا قانون ہے۔
خواجہ اظہارالحسن
خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف احتجاج جاری رہےگا، ہمارااحتجاج کسی کی جائیداد بچانے کیلئے نہیں ہورہا، سندھ میں ظلم اور جبر کا نظام نہیں چلنے دیں گے، سندھ حکومت کو کالا قانون واپس لینا ہوگا، ہم اپنے ٹیکسوں کے پیسے کا حساب لینے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ باتیں کرنے والے ہوش کے ناخن لیں اور یہاں آکر دیکھ لیں،کتنے لوگ ہیں، وزیراعلیٰ ہاوس کے ایک تنخواہ دار بندے نے کہاکہ احتجاج میں1500لوگ نہیں۔
حلیم عادل شیخ
حلیم عادل شیخ نے کہ سندھ کی گندم کھانےو الے چوہوں کو پکڑنے کیلئے پنجرے لگا لیے ہیں، کالے قانون کے خلاف گھوٹکی سے کراچی تک مارچ ہوگا، یہ لوگ گندم کے ساتھ گھاس بھی کھا جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی حکمران جماعت ایک وڈیرانہ سوچ رکھنے والی مافیا ہے، سندھ کی اپوزیشن جماعتیں علی باباچالیس چوروں کیخلاف میدان میں آگئی ہیں۔
عامر خان
ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے کہا کہ ان سے سارا حساب لیں گے، اگلا جنرل الیکشن تمہارا آخری الیکشن ہو گا، تمہاری اکثریت جعلی ہے، ہم صرف کراچی کے میئر کے اختیارات کی بات نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو فیصلہ واپس لینے پر مجبور کریں گے، جتنی طاقت استعمال کرلیں یہ قافلہ رکنے والا نہیں، مقدمات اور گرفتاری سے خوف نہیں، آدھی زندگی جیلوں میں گزاری ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ سندھ میں غاصبوں کا ٹولہ مسلط ہے، اب یہ قافلہ رکے گا نہیں کالے قانون کو واپس کرکے رکے گا، جلسے کے اختتام پر ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، آپ کی من مانی نہیں چلنے دیں گے، ہم نے چوڑیاں نہیں پہنی ، طاقت کے استعمال سے علاقوں میں ہماری ریلیوں کو روکا گیا۔
علی زیدی
علی زیدی نے کہا ہم مظلوموں پر 14 سال سے حکومت کررہے ہیں، آصف علی زرداری ایک مافیا ہے ، اس کے اکاؤنٹنٹ کا نام مردا علی شاہ ہے ، وہ سارے پیسے گنتا ہے ، یہ مظاہرہ تو ایک چھوٹا سا ٹریلر ہے ، اگر یہ گھوم گئے تو پھر تمہارا کیا ہوگا۔
علی زیدی نے کہا ہے کہ نا ان سے کچرا اٹھتا ہے ، نا یہ بس چلا سکتے ہیں ، ان سے اسپتال نہیں چلتے ہیں ، یہ 14 سال میں 1122 شروع نہیں کرسکے ، یہ نہ راشن کارڈ اور صحت کارڈ نہیں دے سکے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور نے کہا کہ اب اعلان آیا ہے کہ 5 ہزار اسکول بند کرنے جارہے ہیں ، اسکولوں میں وڈیروں کی اوتاکیں بنائی ہوئی ہیں ، یہ پیسا پھر گیا کہاں؟
انہوں نے کہا کہ ایک اور لیڈر ہے یہاں پر اس سے اپنی بوتل بھی نہیں کھلتی ہے ، اس نے ڈھکن کھولنے کےلیے ایک وزیر رکھا ہے ، یہ ماں کے پاؤں تلے سے زمین ہی نکال کر کھا گئے ہیں ، ہم زرداری مافیا کے خلاف جنگ میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
علی زیدی نے کہا ہے کہ ہم 27 فروری کو گھوٹکی سے کراچی تک مارچ کریں گے ، ہم میر پور خاص، سکھر سب بند کردیں گے ، ہم سب ملکر اس کا تختہ پلٹ کر رہیں گے ، آصف زرداری تمہارا وقت پورا ہوچکا ہے۔
خالد مقبول صدیقی
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی سندھ کے بجٹ کا 95 فیصد دیتا ہے ، ان کی حکومت آنے سے پہلے کیا کراچی ایسے تھا؟
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا تقاضا یہ ہے جس کے پاس جتنا مینڈیٹ ہو اس کے پاس اتنا ہی اختیار ہونا چاہیے ، کوئی لاڑکانہ ، دادو ، سانگھڑ اور خیر پور جیک آباد دیکھے ، بھٹو کے شہر لاڑکانہ کا کیا حال کردیا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج کا احتجاج عوام کے اختیار کے لیے باہر نکلا ہے ، آج سندھ حکومت کو دوسرا نوٹس دینے آئے ہیں ، ابھی یہ قافلہ چل پڑا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس دور نہیں ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر نے کہا کہ ہم تم سے وزیر اعلیٰ ہاؤس، بل اور سندھ واپس لیں گے ، ابھی ہمیں یہیں رک کر فیصلہ کرنا ہے کہ اگلا اعلان کیا کرنا ہے ، ابھی نوٹس دینے آئے تھے ، اب فیصلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں اور زبانیں بولنے والوں کو شکریہ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News