
وزارت سائنس نے الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین اسٹورکرنے کیلئے دو عمارتوں میں جگہ دینے کی آفرکردی۔
اس حوالے سے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیا کہ نیشنل الیکٹرانکس کمیپلکس کے پہلے فلور اور پی سی ایس آئی آر کے گراونڈ فلور میں جگہ ہے۔ این آئی ای میں 3 ہزار مربع فٹ جبکہ 13 کمرے کی جگہ موجود ہے۔
وزارت سائنس نے کہاکہ الیکشن کمیشن جس عمارت کو چاہے ای وی ایم اسٹوریج کیلئے استعمال کرسکتا ہے۔
وزارت سائنس نے دونوں عمارتوں اور خالی فلور کی تصاویر بھی خط کیساتھ بھیج دیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو دونوں عمارت کے دورے کی دعوت بھی دیدی ہے۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک اور جام ہو سکتی ہے، الیکشن کمیشن
رواں ماہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کے حوالے سے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک اور جام ہو سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ یہ دو ایسے تحفظات ہیں جو ای وی ایم کے ذریعے ہونے والے انتخابات پر سنجیدہ سوالات کھڑے کرے گے، تجربات کے بغیر عام انتخابات ای وی ایم کے ذریعے کرانا ناقابل فہم ہے۔
خدشات ظاہرکرتے ہوئے کہاگیا کہ اسی لیے بعض ممالک نے اس پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، دنیا میں کہیں پربھی پائلیٹ ٹیسٹنگ کے بغیر انتخابات نہیں ہوئے۔
کہا گیا ہےکہ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے کہ الیکشن کمیشن اور اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات کا جائزہ لے۔
الیکشن کمیشن کے اس سے قبل تحفظات
عام انتحابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے بارے میں الیکشن کمیشن اس سے قبل بھی اپنے تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔
ان تحفظات میں سب سے بڑا نکتہ یہ تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین قابل بھروسہ نہیں ہے اور اس کے استعمال سے دھاندلی کو نہیں رو کا جاسکتا اور اس مشین کو کسی وقت بھی ہیک کیا جاسکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے تحفظات میں اس بات کا بھی ذکر کیا تھا کہ اس مشین کے سافٹ ویئر میں کسی وقت بھی تبدیلی لائی جا سکتی ہے اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس بات پر یقین کرنا مشکل ہے کہ ہر مشین ایک ہی دن میں صحیح طریقے سے کام کرے گی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ملک میں شرح خواندنگی کم ہونے اور ووٹروں میں اس مشین کے استعمال کے بارے میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے اس مشین کو انتخابات میں استعمال کرنا ٹھیک نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News