سانحہ ساہیوال کیس، جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس میں کہا کہ پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کی عدم موجودگی میں کیس نہیں سن سکتے۔
لاہورہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال کیس میں پولیس اہلکاروں کی بریت کیخلاف درخواست پر پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں سانحہ ساہیوال کیس سے متعلق پولیس اہلکاروں کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کو آئندہ سماعت پر 24 جنوری کو معاونت کیلئے طلب کرلیا۔
جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سرداراحمد نعیم پرمشتمل بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی۔
بیان سے منحرف ہونیوالا مدعی مقدمہ جلیل کے علاوہ سابق ڈی پی او ساہیوال علی ضیا اور تمام ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
دورانِ سماعت جسٹس علی باق نجفی نے ڈپٹی پراسیکیوٹرسے پوچھا کہ پراسکیوٹرجنرل پنجاب کہاں ہیں؟ جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے عدالت سے کہا کہ معذرت کیساتھ میں نے ابھی عدالت میں پہنچ کرآرڈر پڑھا کہ پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
جسٹس علی باقرنجفی نےاستفسارکیا کہ آپ گزشتہ تاریخ پرموجود نہیں تھے؟
ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نےعدالت کو جواب دیا کہ میں گزشتہ سماعت پرعدالت میں موجود تھا جس پر جسٹس علی باقرنجفی نے کہا کہ آرڈر میں لکھا ہوا ہے کہ پراسیکیوٹرجنرل پنجاب پیش ہوں گے۔ ہم پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کو سنیں گے۔
سانحہ ساہیوال کیس میں پنجاب حکومت نے محض 2 ملزمان رمضان اور سیف اللہ کی بریت کو چیلنج کررکھا ہے۔ ٹرائل عدالت نے ملزم صفدر حسین، احسن خان، رمضان، سیف اللہ، حسنین اور ناصر کو بری کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
