
وفاقی وزیر قانون فروع نسیم نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کی سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تقرری ہوئی۔
فروع نسیم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے تاریخی فیصلہ کیا ہے،پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کی سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تقرری ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ نے حق میں ووٹ دیا اور چار نے مخالفت کی، میں مخالفت کرنے والوں کا نہیں بتا سکتا لیکن حمایت کرنے والوں کے نام بتا سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس گلزار احمد ، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس ر سرمد جلال عثمانی، وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے حمایت کی، سپریم کورٹ کے فیصلے اس حوالے سے موجود ہیں۔
فروع نسیم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے کہ ہائیکورٹ کے جج کی سپریم کورٹ میں تقرری پر سنیارٹی اصول مطلق نہیں، اگر کسی کو اعتراض ہے تو سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظر ثانی کرائے۔
وفاقی وزیر قانون فروع نسیم نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں مخالفت کرنے والے کہتے ہیں کہ طریقہ کار وضع کر کے اجلاس بلانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News