Advertisement
Advertisement
Advertisement

سانحہ مری میں ریسکیو کنٹرول روم کی لاپرواہی، مدد مانگنے والوں کو شٹل کاک بنائے رکھا

Now Reading:

سانحہ مری میں ریسکیو کنٹرول روم کی لاپرواہی، مدد مانگنے والوں کو شٹل کاک بنائے رکھا

سانحہ مری میں پنجاب ایمرجنسی سروسز ریسکیو کا غیرذمہ دارانہ کردار سامنے آگیا، فون پر مدد مانگنے والوں کو دیگر اداروں کے نمبرز فراہم کرتے رہے۔

سانحہ مری میں پنجاب ایمرجنسی سروسزریسکیو کا غیرذمہ دارانہ کردارسامنے آگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شدیدبرفباری میں پھنسے 100 سے زائد افراد نے ریسکیو سے مدد مانگی جب کہ ریسکیوکنٹرول روم نے فون پر مدد مانگنے والوں کو شٹل کاک بنائے رکھا اور یہاں سے وہاں ٹرخاتے رہے۔

Advertisement

ذرائع کا کہنا ہے کہ مدد مانگنے والے سیاحوں کی کال ریکارڈنگ سامنے آئی ہے جس میں ریسکیو اہلکارمشکل میں پھنسے افراد کو دیگراداروں کے نمبر فراہم کرتے رہے۔

کال ریکارڈنگ میں برفانی طوفان میں پھنسے افراد فون پر ریسکیو اہلکاروں کی منتیں کرتے رہے، کنٹرول روم میں موجود اہلکار نفری کی کمی کو جواز بنا کروقت گزارتے رہے۔

ذرائع کے مطابق ریسکیو اہلکار مری کی ایمبولینس بھی ٹریفک میں پھنسنے کی اطلاع  دیتے رہے، مری میں ہنگامی حالات کے لیے ریسکیو 1122 کے 3 ایمرجنسی اسٹیشنز موجود ہیں۔

یاد رہے سانحہ مری پر قائم 5 رکنی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرلیں اور رپورٹ میں سانحہ کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد کی گئی ہے۔

گزشتہ ہفتے مری میں موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح پہنچے تھے لیکن شدید برفباری اور طوفان کے باعث مری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں 23 افراد جان کی بازی ہارگئے تھے جن میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد شامل تھے اور جاں بحق ہونے والوں میں ایک معصوم بچی بھی شامل تھی۔

سانحہ مری 7 اور 8 جنوری کو مری میں شدید برفباری کے بعد رش کے باعث پیش آیا تھا جہاں ہوٹلوں کے کمروں کے 50 ہزار روپے مانگنے کے باعث لوگ اپنی گاڑیوں میں ہی رات گزارنے پر مجبور ہوئے اور وہاں وہ دم گھٹنے کے باعث انتقال کرگئے تھے۔

Advertisement

محکمہ موسمیات کی جانب سے 6 سے 9 جنوری تک راولپنڈی اور مری سمیت ملک کے مختلف حصوں میں برفباری اور بارش کی پیش گوئی کی تھی۔

حکومت پنجاب کی جانب سے سانحہ مری پر 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی جس نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہے اور وہ اب واپس لاہور روانہ ہوگئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی نے فائنڈ نگز کو ڈرافٹ کی شکل دے دی جو وہ کل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کرے گی۔

تحقیقاتی ٹیم نے سانحہ مری میں زندہ بچ جانے والے لوگوں کے بیانات اور وہاں موجود افسران کے بیانات کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ بنائی ، اس دوران انتظامی محکموں کے 30 سے زائد افسران کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ مری میں دل دہلا دینے والے مناظر سامنے آئے

خیال رہے مری میں گنجائش سے زیادہ ٹریفک کے داخلے اور غلط پارکنگ کی وجہ سے مشینری کی نقل و حرکت میں مسائل پیدا ہوئے تھے اور ٹریفک جام ہونے سے مشینیں آفت زدہ سڑکوں پر ہونے کے باوجود صحیح طور پر کام نہ کر سکیں جب کہ  محکمہ ہائی وے کنٹرول کو روڈ کلئیرنس مشینری بھجوانے کے لیے وائرلیس سے متعدد پیغامات بھیجے گئے۔

Advertisement

کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مری آنے والے سیاحوں نے اس رات کو خوفناک تجربہ قرار دیا ہے۔

رپورٹ میں سانحہ مری کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد کرتے ہوئے کہا گیا کہ انتظامیہ کی غفلت سے سانحہ مری پیش آیا کیوں کہ مری جانے والے راستے 5 دن کی برفباری کے بعد بند کیے گئے لیکن تین دن بعد مری جانے والے راستے بند کردینے چاہئیے تھے ، انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے میں 2 دن کی تاخیر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: این ڈی ایم اے سانحہ مری کے ذمہ دار قرار

تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ میں بتایا کہ محکمہ موسمیات کی وارننگ کو بھی مسلسل نظر اندازہ کیا گیا اور برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی تھی جس کا عملہ غائب تھا۔

واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو ہدایت کی تھی کہ وہ سانحہ مری کے ذمہ داروں کا تعین کرکے عدالت کو آگاہ کریں۔

Advertisement
Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
شہر قائد میں فیس لیس ای سسٹم کے نفاذ کا پانچواں روز، 4136 ای چالان جاری
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
تیل و گیس کی تلاش ، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
27 ویں آئینی ترمیم پیر کو پارلیمنٹ میں پیش کی جا رہی ہے ، کامران مرتضیٰ
ایف بی آر کے ٹیکس ریٹرینز جمع کرانے کی مہم میں تاریخی اضافہ
سود کی شرح اور ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی سے قرض کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ، رپورٹ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر